جرم و انصاف

ایران کا منی لانڈرنگ کرنے، پابندیوں سے بچنے کے لیے کرپٹو کرنسیوں کی طرف رخ

از پاکستان فارورڈ

سخت پابندیوں اور بین الاقوامی برادری سے الگ تھلگ رہنے کے درمیان نقد رقم کے حصول کے لیے تنگ، ایران پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر ملکی کرنسیوں کو کرپٹو کرنسیوں سے بدلنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ [Eghtesadonline.ir]

سخت پابندیوں اور بین الاقوامی برادری سے الگ تھلگ رہنے کے درمیان نقد رقم کے حصول کے لیے تنگ، ایران پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر ملکی کرنسیوں کو کرپٹو کرنسیوں سے بدلنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ [Eghtesadonline.ir]

سخت پابندیوں اور بین الاقوامی برادری سے الگ تھلگ رہنے کے درمیان نقد رقم کے حصول کے لیے تنگ، ایران پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر ملکی کرنسیوں کو کرپٹو کرنسیوں سے بدلنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

9 اگست کو وزارتِ صنعت، کان کنی و تجارت کے ایک اہلکار، علی رضا پے مین-پاک نے اعلان کیا کہ حکومت نے کرپٹو کرنسی میں 10 ملین ڈالر مالیت کا اپنا پہلا باضابطہ درآمدی آرڈر دیا ہے۔

پے مین-پاک، جس نے ٹوئٹر پر یہ اعلان کیا، اس نے درآمدی آرڈر کے لیے استعمال کی جانے والی مخصوص کریپٹو کرنسی کا ذکر نہیں کیا (جو گاڑیاں خریدنے کے لیے دیا گیا ہے)، لیکن انہوں نے کہا کہ "کوئی بھی شخص جو قانونی طور پر مقامی طور پر مائننگ کردہ کرپٹو کرنسی کا مالک ہے، ستمبر کے وسط سے سامان کی درآمد کے لیے اسے استعمال کر سکتا ہے"۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ اس طرح کے مزید لین دین کیے جائیں گے، اور ستمبر کے آخر تک "ہدف بنائے گئے ممالک کے ساتھ غیر ملکی تجارت میں کرپٹو کرنسیوں کا استعمال بڑے پیمانے پر ہو جائے گا"۔

ایران میں ایک کرپٹو مائننگ فارم۔ [تجارت نیوز]

ایران میں ایک کرپٹو مائننگ فارم۔ [تجارت نیوز]

13 اگست کو، ایران کے زرِ مبادلہ کے تبادلے کے نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ وہ کرپٹو کرنسی استعمال کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ "ایران کے مرکزی بینک [سی بی آئی] کو ملک کی درآمدات میں سہولت فراہم کرے"۔

گزشتہ ہفتے ایرانی حکام درآمدات کے لیے کریپٹو کرنسیوں کے استعمال پر زور دیتے رہے ہیں، ملک کی دیوالیہ ہونے والی معیشت سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے خبروں کو گھما رہے ہیں اور کریپٹو کرنسیوں کی طرف جانے کو ایک نئی کامیابی اور "تجارت کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ" قرار دے رہے ہیں۔

ماضی میں ایران پابندیوں سے بچنے کے لیے کرپٹو کرنسیوں کا استعمال کرتا رہا ہے۔

کریپٹو کرنسی پر کریک ڈاؤن

اسلامی جمہوریہ کو بین الاقوامی پابندیوں سے بچنے، منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے اور پورے خطے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے کی کوششوں پرعالمی سطح پر بڑھتے ہوئے نتائج کا سامنا ہے.

پابندیوں سے بچنے کے لیے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کرتے ہوئے تیل کی غیر قانونی اسمگلنگ اور منتقلی، بحری قذاقی کی کارروائیوں اور منی لانڈرنگ کی کارروائیوں کے ساتھ ایرانی حکومت کے مشکوک معاملات جاری ہیں۔

8 اگست کو، امریکی وزارتِ خزانہ نے مجازی کرنسی مکسر ٹورنیڈو کیش منظور کیا تھا، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ 2019 میں اس کی تخلیق کے بعد سے 7 بلین ڈالر مالیت کی مجازی کرنسی کو لانڈر کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

امریکی وزارتِ خزانہ نے ٹویٹ کیا کہ مجرموں کی مدد کرنے والے مجازی کرنسی مکسرز امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے تحت، ایرانی حکومت کرپٹو کرنسیوں کو استعمال کر کے منی لانڈرنگ اور پابندیوں سے بچنے کے لیے کاروباری سودے کر رہی ہے، جو کہ ایک بار بے نقاب ہونے کے بعد سزا سے محروم نہیں رہیں گے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ٹورنیڈو کیش پابندیوں کی روشنی میں، امریکی وزارتِ خزانہ کرپٹو سے متعلقہ نفاذ کو تیز کر رہا ہے۔ وزارتِ خزانہ کرپٹو ایکسچینج کراکن کی ایران پر عائد پابندیوں کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہی ہے، جس میں اسے جرمانہ ہونے کا امکان ہے۔

واشنگٹن کے تھنک ٹینک فاؤنڈیشن فار ڈیفنس کے سینئر مشیر رچرڈ گولڈ برگ نے پولیٹیکو کو بتایا کہ اپنی درآمدات کے لیے کریپٹو کرنسی استعمال کرنے کے فیصلے کے بارے میں ایران کا اعلان "آج کے دن تک کرپٹو کرنسی استعمال کرنے والی کسی بھی حکومت کی جانب سے امریکی پابندیوں کی سب سے زیادہ براہِ راست، تمہاری نظروں کے سامنے کی جانے والی خلاف ورزی" ہے۔

امریکی وزارتِ خزانہ کے ایک سابق اہلکار، پیٹر پیاٹٹسکی، جو اب مشاورتی فرم Castellum.AI کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ انہیں شک ہے کہ ایران نے اس ماہ واقعی 10 ملین ڈالر کا لین دین کیا ہے۔

انہوں نے ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کو بتایا کہ اگر اس نے کیا بھی ہے تو اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ ان غیر ملکی ٹیکنالوجیو٘ کے لیے ہو گا جن کی ایران کو تلاش ہے۔

"اگر یہ حکومت کی جانب سے اعلان ہے،" انہوں نے پے مین-پاک کی ٹویٹ کے بارے میں کہا، "توکیا یہ وہ چیز ہے جو حکومت چاہتی ہے؟ کیا وہ جہاز خرید رہے ہیں؟ کیا وہ بحری جہاز خرید رہے ہیں؟ کیا کوئی بحری جہازوں کا دلال ہے جو کرپٹو قبول کرنے کو تیار ہے؟"

انہوں نے کہا، "عقل و شعور رکھنے والا وہ کون ہے جو ایران کی طرف سے کرپٹو میں وصولی کرنے کے لیے تیار ہے؟ یہاں تک کہ جرائم کی دنیا میں بھی لوگ اس [کرنسی] میں ادائیگی چاہتے ہیں جس کی کوئی قدر ہو۔ اور اگر آپ کو کسی ایسے فریق سے کرپٹو میں ادائیگی کی جا رہی ہے جس پر پابندی لگی ہوئی ہے، تو آپ کا اپنا پیسے سے محروم ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہے"۔

'منی لانڈرنگ کی جنت'

2019 کے بعد سے، ایرانی حکومت، زیادہ تر سی بی آئی کے ذریعے، بیرون ملک قائم ہونے والی ایرانی کمپنیوں کے لیے پراکسی استعمال کرکے امریکی پابندیوں سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

وال سٹریٹ جرنل نے مارچ میں خبر دی کہ ایران نے امریکی زیرِ قیادت پابندیوں کے تحت ممنوعہ سالانہ تجارت میں دسیوں ارب ڈالر کی تجارت کو سنبھالنے کے لیے ایک خفیہ بینکاری اور مالیاتی نظام قائم کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نظام میں غیر ملکی کمرشل بینکوں کے اکاؤنٹس، ملک سے باہر رجسٹرڈ پراکسی کمپنیاں، ممنوعہ تجارت کو مربوط کرنے والی فرمیں اور ایران کے اندر لین دین کی کلیئرنگ کرنے والے ادارے شامل ہیں۔

ایران کے مقامی سرمایہ منڈی کے تجزیہ کار حسن زمانی نے المشارق کو بتایا کہ حکومت کے زیرِ کنٹرول ایرانی اداروں نے ایران سے باہر بینک اکاؤنٹ کھولے ہیں اور فرنٹ کمپنیاں قائم کی ہیں جو کسی بھی ممکنہ کرنسی میں ایرانی تیل اور تیل کی مصنوعات فروخت کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے فارن ایکسچینج چیمبر آف کامرس قائم کیا ہے، جس کا واحد مقصد ان ادائیگیوں کو اکٹھا کرنا اور رقم کو ایران منتقل کرنا ہے۔

زمانی نے کہا، "ایران اس وقت عالمی منی لانڈرنگ کی جنت ہے، کیونکہ یہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا رکن نہیں ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500