رواداری

رحمان بابا کے امن کے پیغام کے اعزاز میں ان کے نام پر تھانے کا نام رکھا گیا

جاوید خان

17 جون کو زائرین ہزارخوانی میں صوفی شاعر رحمان بابا کی قبر پر فاتحہ خوانی کر رہے ہیں۔ [جاوید خان]

17 جون کو زائرین ہزارخوانی میں صوفی شاعر رحمان بابا کی قبر پر فاتحہ خوانی کر رہے ہیں۔ [جاوید خان]

پشاور – خیبرپختونخوا (کے پی) میں پشتو صوفی شاعر رحمان بابا کے امن و محبت کے پیغام کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ان کے نام پر ایک نئے تھانے کا نام رکھا گیا ہے۔

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) محمد علی گنڈاپور نے کہا کہ پشاور میں ہزارخوانی کے قریب یہ تھانہ اس علاقے کو تحفظ فراہم کرے گا جہاں بابا پیدا ہوئے اور دفن ہیں۔

اس کا افتتاح 10 جون کو ہوا۔

بابا 1653 میں بہادر کلے میں پیدا ہوئے اور 1706 میں ہزارخوانی میں دفن ہوئے۔

10 جون کو پشاور میں کیپیٹل سٹی پولیس آفیسرمحمد علی گنڈاپور (انتہائی بائیں) دو نئے تھانے تشکیل دینے کے بعد افسران سے بات کر رہے ہیں۔ [کے پی پولیس]

10 جون کو پشاور میں کیپیٹل سٹی پولیس آفیسرمحمد علی گنڈاپور (انتہائی بائیں) دو نئے تھانے تشکیل دینے کے بعد افسران سے بات کر رہے ہیں۔ [کے پی پولیس]

17 جون کو ہزارخوانی کے قریب رحمان بابا کا مزار دکھایا گیا ہے۔ [جاوید خان]

17 جون کو ہزارخوانی کے قریب رحمان بابا کا مزار دکھایا گیا ہے۔ [جاوید خان]

دی نیوز نے خبر دی کہ یہ تھانہ گڑھی قمردین، بہادرکلے، ہزارخوانی، اچار اور گڑھی عطا محمّد کے علاقے کور کرے گا۔

گنڈاپور نے کہا، "ہم نے رحمان بابا کے نام پر اس تھانے کا نام رکھا ہے، جو کہ پشتونوں میں گھر گھر کا نام ہے۔"

اسی روز حکام نے شاہپور تھانے کا افتتاح کیا، جو دورانپور، پکھا غلام اور واڈپاگا گلوزئی محمدزئی کے علاقوں میں خدمات مہیا کرتا ہے، اور گڑھی قمر دین پل کے قریب رنگ روڈ پر ایک نیا حلقہ تشکیل دیا ہے۔

گنڈاپور نے کہا، "ہم نے رحمان بابا کے نام پر۔۔۔۔ اس حلقے کا نام رکھا۔"

مزید برآں، حکام نے فورس کی کارکردگی بہتر کرنے کے لیے 10 جون کو 21 تھانوں کی نئی حدبندی کی۔

گنڈاپور نے کہا کہ اگرچہ عام طور پر تھانوں کے نام شہید پولیس افسرانکے ناموں پر رکھے جاتے ہیں، تاہم رحمان بابا کو خراجِ تحسین انہیں تعظیم دیتا ہے جنہیں اپنی امن و محبت کی شاعری کے لیے ہر جگہ عزت دی جاتی ہے۔

یونین کاؤنسل ہزارخوانی- II کے سابق ناظم ارشد خان نے کہا، "یہ ایک شاندار جذبہ کا اظہار ہے۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ پشاور کی انتظامیہ نے 2017 میں رحمان بابا کے نام پر ایک اوورپاس کو نام دیا۔ چند لائبریریوں، سکولوں، سڑکوں، عمارتوں، گلیوں، چوکوں اور پلوں کو بھی رحمان بابا کا نام دیا گیا ہے۔

خان نے کہا کہ یہ نیا تھانہ، "ظاہر کرتا ہے کہ فورس اپنے بزرگوں اور رحمان بابا کے امن کے پیغام کو کتنی عزت دیتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بابا کے آبائی گاؤں اور نواحی قصبوں کے باشندے اس جذبے کو سراہتے ہیں۔

بہادروں کی خدمات کا اعتراف

بہادر کلے کے سابق ناظم ارباب وصال احمد نے کہا، "ہر کوئی نیا تھانہ بننے اور عظیم صوفی شاعر کے نام پر اس کا نام رکھے جانے پر ستائش کر رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا تھانہ علاقہ میں سلامتی کی صورتِ حال کو بہتر بنائے گا۔

سپرانٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) دیہی پشاور وقار احمد نے کہا کہ 18 جون کو ان دو تھانوں میں ان کے پہلے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) تعینات ہوئے۔ عبدالغفار اور مکرم شاہ بالترتیب رحمان بابا اور شاہ پور تھانوں کی سربراہی کریں گے۔

احمد نے کہا کہ کے پی پولیس جانتی ہے کہ ہمارے بزرگوں، ہمارے دلیروں اور شہید پولیس افسران کو کسیے عزت دینی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ متعدد پولیس لائنز، تھانوں اور دفاتر کا نام ان کے ناموں پر رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور پولیس ہیڈکوارٹرز کا نام جنوری 2007 میں پشاور میں ایک خودکش حملے میں شہید ہونے والے ایک پولیس آفیسر ملک سعد شہید کے نام پر رکھا گیا۔

احمد نے مزید کہا کہ ہماری پولیس لائنز، تھانوں اور دفاتر کے نام شہید پولیس آفیسرز کے ناموں پر رکھے گئے۔

پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بھی پولیس لائنز اور تھانوں کے نام شہید دلیروں کے ناموں پر رکھے گئے۔

بلوچستان پولیس کے ڈی آئی جی سید فدا حسین نے کہا، "بلوچستان میں، کوئٹہ میں پولیس لائنز کا نام پولیس کے ایک شہید ڈی آئی جی[ڈپٹی انسپکٹر جنرل] فیاض سنبل شہید کے نام پر رکھا گیا۔"

انہوں نے کہا، "پولیس کنٹرول سنٹر کا نام ایک خود کش حملے میں شہید ہونے والے ایک سینیئر آفیسر ساجد خان مہمند کے نام پر رکھا گیا ہے۔"

مہمند قلعہ عبداللہ، بلوچستان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر تھے، جب انہیں جولائی 2017 میں ایک خودکش حملے میں شہید کیا گیا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 2

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

بہت اچھا ماشااللہ

جواب

ناقابل یقین

جواب