احتجاج

امریکہ کو ایرانی احتجاج کنندگان کی جانب سے تقریباً 20,000 پیغامات موصول

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو 26 نومبر کو واشنگٹن ڈی سی میں وزارتِ خارجہ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کرتے ہوئے ایران میں ہونے والے مظاہروں کی ایک تصویر کے ساتھ کھڑے بات کر رہے ہیں۔ [ساؤل لویب/اے ایف پی]

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو 26 نومبر کو واشنگٹن ڈی سی میں وزارتِ خارجہ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کرتے ہوئے ایران میں ہونے والے مظاہروں کی ایک تصویر کے ساتھ کھڑے بات کر رہے ہیں۔ [ساؤل لویب/اے ایف پی]

واشنگٹن – منگل (26 نومبر) کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مظاہرے کرنے کی درخواست کے بعد اسے تصویروں اور ویڈیوز سمیت ایران میں احتجاج سے متعلق تقریباً 20,000 پیغامات موصول ہوئے۔

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانیوں کو معلومات ارسال کرنے کا کہا تاکہ امریکہ "اس ظلم کا پردہ فاش کرے اور اس کی تصدیق" کرے، اور اس کے چار روز بعد وہ پرتشدد گلیوں کی تصاویر کے سامنے جبوترے پر کھڑے ہیں۔

پومپیو نے انکریپٹڈ ایپ کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، "ہمیں آج تک ٹیلی گرام میسیجنگ سروس کے ذریعے اس حکومت کی جانب سے ظلم سے متعلقہ تقریباً 20,000 پیغامات، ویڈیوز، تصاویر، نوٹس موصول ہوئے۔"

پومپیو نے کہا، "دلیر ایرانی عوام کو، جنہوں نے حکمران نظام کے تقریباً 40 برس پر محیط ظلم سے متعلق خاموش رہنے سے انکار کر دیا، میں مختصراً یہ کہوں گا: امریکہ آپ کو سن رہا ہے، ہم آپ کی حمایت کرتے ہیں اور آپ کے عوام اور آپ کے عظیم ملک کے لیے ایک روشن تر مستقبل کے لیے آپ کی کوششوں میں مسلسل آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے ایک صدمہ انگیز فیصلہ نے ملک بھر میں مظاہروں کو بھڑکایا۔

اب تک 143 جاںبحق

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیر (25 نومبر) کو کہا کہجیسا کہ یہ حکومت تشدد سے احتجاج کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، 15 نومبر سے اب تک کم از کم 143 مظاہرین جاںبحق ہو چکے ہیں۔

اگرچہ یہ احتجاج پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے شروع ہوئے، بدامنی کی سطح— معیشت میں قرضوں تلے دبے شعبہٴ بنکاری سے لے کر معیشت میں فوج سے منسلک نتظیموں کے وسیع اور غیر شفاف کردارسمیت— گہری جڑوں والے معاشی مسائل کی جانب اشارہ کرتی ہے۔

متعدد ایرانیوں کا کہنا ہے کہ یہ حکومت اپنے ہی ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے خطے بھر میں ذیلی جنگوں کی حمایت کر کے اپنے ہی عوام کی معاشی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔

عوام کے غم و غصہ میں سے بیشتر کا محور محافظینِ انقلابِ اسلامی کور (IRGC) اور حکومتی اخراجات کا بڑا تناسب بیرونِ ملک IRGC کی ذیلی جنگوں، بطورِ خاص شام، عراق اور یمن میں جانا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

سب جھوٹ اور فریب ہے.....

جواب