سلامتی

ایران نے افزودہ یورینیم کی پیداوار میں تیزی سےاضافے کا اعلان کر دیا

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

30 اکتوبر کو ایران میں گریجوایشن کی ایک تقریب میں ایرانی آرمی آفیسر قطار بنائے ہوئے ہیں۔ [ایرانی وزارتِ دفاع]

30 اکتوبر کو ایران میں گریجوایشن کی ایک تقریب میں ایرانی آرمی آفیسر قطار بنائے ہوئے ہیں۔ [ایرانی وزارتِ دفاع]

تہران – ایران نے 2015 کے ایک جوہری معاہدے کے تحت وعدوں سے بتدریج پیچھے ہٹنے کے اقدامات کے ایک سلسلے کے بعد پیر (4 نومبر) کو افزودہ یورینیم کی پیداوار میں دس گنا سے زائد اضافے کا اعلان کر دیا۔

ایران کی تنظیم برائے جوہری توانائی کے ڈائریکٹر علی اکبر صالح نے کہا کہ ایران نے دو جدید سنٹریفییوگ بنا لیے ہیں، جن میں سے ایک تجرباتی مراحل سے گزر رہا ہے۔

صالح نے وسطی ایران میں ناتانز تنصیب میں قومی ٹی وی پر نشر ہونے والے ریمارکس میں صحافیوں کو بتایا کہ افزودہ یوررینیم کی پیداوار 5 کلوگرام یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔

اس کا مقابلہ دو ماہ قبل کی 450 گرام کی سطح سے ہوتا ہے، جب اس نے 2015 کے ایک سنگِ میل جوہری معاہدے کے تحت کیے گئے متعدد وعدوں کو ترک کر دیا۔

تہران نے مئی میں اس معاہدے کے تحت کیے گئے مخصوص وعدوں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

یورینیم کی پیدا وار میں تیزی سے اضافہ

یکم جولائی کوایران نے کہا کہ اس نے افزودہ یورینیم کے ذخیرہ کو اس معاہدے کے تحت طے شدہ 300 کلوگرام کی زیادہ سے زیادہ حد سے بڑھا لیا ہے۔ اور ایک ہفتہ بعد،اس نے اپنے یورینیم کے زخائر کی صفائی پر 3.67 فیصد کی پابندی کو پار کرنے کا اعلان کردیا۔

اس نے 7 ستمبر کو اپنے افزودہ یورینیم کے زخائر کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین سنٹریفیوگز چلا دیے۔

صالح نے کہا کہ ایرانی انجنیئرز نے "کامیابی کے ساتھ ہماری جدید ترین مشین آئی آر-9 کا ایک پروٹوٹائپ اور آئی آر-ایس کہلائی جانے والی ایک نئی مشین کا ماڈل بھی۔۔۔ صرف دو ماہ کے اندر تعمیر کر لیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہ اکہ ایران نے جوہری معاہدے میں منظور شدہ تمام آئی آر-1 سنٹریفیوگز ہٹا دیے ہیں اور اب صرف جدید مشینیں ہی استعمال کر رہا ہے، جس سے افزودہ یورینیم کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

جولائی میں خلیجی خطے میں تناؤ میں اس وقت اضافہ ہوا جبایران کی محافظینِ انقلابِ اسلامی کور (آئی آر جی سی)کی جانب سے ایک برطانوی آئل ٹینکر ضبط کیے جانے کے بعد آبنائے ہرمز کے داخلی راستے پر ایک ایرانی ڈرون سے امریکی بحریہ کی ایک کشتی کو خدشہ لاحق ہونے پر امریکی بحریہ نے اسے مار گرایا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500