ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افزودہ یورینیم کی زخیرہ اندزی کی حد کو پار کر لیا

یکم جولائی، 2019 | سلام ٹائمز اور اے ایف پی

تہران – نیم سرکاری نیوز ایجنسی ISNA نے خبر دی کہ ایران کے وزیرِ خارجہ محمّد جاوید ظریف نے پیر (یکم جولائی) کو کہا کہ تہران نے 2015 کے ایک ایٹمی معاہدے میں طے شدہ افزودہ یورینیئم کے ذخائر کی حد کو پار کر لیا ہے۔

ظریف نے ISNA سے بات کرتے ہوئے کہا "ایران نے اپنے منصوبے کی بنا پر 300 کلوگرام کی حد پار کی۔"

تہران نے 8 مئی کو اعلان کیا کہ وہ اب اپنے افزودہ یورینیئم اور بھاری پانی کے ذخائر پر طے شدہ حد کی پابندی نہیں کرے گا۔

حکومتِ ایران نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر جوہری معاہدوں میں موجود مخصوص ممالک پابندیوں، بطورِ خاص تیل فروخت کرنے کی پابندی کو ہٹانے کے لیے اس کی مدد نہیں کریں گے تو وہ آگے بڑھتے ہوئے مزید جوہری معاہدوں کو چھوڑ دے گا۔

یہ خبر ایرانی افواج کی جانب سے بین الاقوامی سمندر پر ایک امریکی ڈرون مار گرائے جانے اور آبنائے ہرمز کے قریب متعدد آئل ٹینکرز تباہ کیے جانے کے بعد شدید تناؤ کے دوران سامنے آئی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

زبردست

جواب