غالانئی، مہمند ایجنسی— حکام تمام تر مہمند ایجنسی میں پوست کی فصلوں کی تلفی کے لیے ایک آپریشن کر رہے ہیں۔
مہمند کے نائب پولیٹیکل ایجنٹ توصیف خالد نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کا آغاز 2 اپریل کو ہوا، جس کا تلاش اور تلفی کا پہلا مرحلہ 8 اپریل کو اختتام پذیر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ جاری ہے اور مئی کے پہلے ہفتے میں ختم ہو گا۔ "یہ مرحلہ زیادہ تر معلومات پر مبنی ہو گا – ہمیں جیسے ہی پوست کے کھیت سے متعلق معلومات ملیں گی، ہم جا کر فصل کو تلف کر دیں گے۔"
انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "95 فیصد علاقہ پہلے ہی صاف کر دیا گیا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ حکام نے کاشتکاروں کو دیگر فصلیں کاشت کرنے کا کہہ کر پوست کی کاشت کے خلاف ایک آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے۔
پرانگ گھر کے تحصیلدار جمشید خان نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم اپنے علاقہ میں منشیات کی اس تجارت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔"
انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم علاقہ میں غربت کی توجیہہ کے طور پر پوست کی کاشت کی اجازت نہیں دے سکتے۔"
پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے ایک بیان کے مطابق، سیکیورٹی اہلکاروں نے مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں میں تقریباً 100 ایکڑ اراضی کو پوست کی فصل سے پاک کر دیا ہے۔
مہمند ایجنسی کے ایک قبائلی عمائد اور عالمِ دین مولانا عبد الحق نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم پوست کی فصل تلف کرنے پر پولیٹیکل انتظامیہ کے مشکور ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ پوست کی ایسی فصلیں اسلام میں ممنوع ہیں کیوں کہ ان سے افیون اور ہیروئن بنتی ہے۔
میرا خیال ہے یہ غلط ہے، ہمیں درست روش پر چلنا چاہیئے، جیساکہ پاکستان کے لیے ادویات اور دیگر مفادات۔
جوابتبصرے 1