سلامتی

عسکری معائنہ کے دوران چین کے ژی نے کہا کہ فوج میں 'لڑنے کی جرأت' ہونی چاہیئے

اے ایف پی

6 جولائی کو نانجنگ میں پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکاروں کے ساتھ صدر ژی جن پنگ۔ ]ژنہوا[

6 جولائی کو نانجنگ میں پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکاروں کے ساتھ صدر ژی جن پنگ۔ ]ژنہوا[

بیجنگ – ریاستی میڈیا نے خبر دی کہ جمعرات (6 جولائی) کو چینی صدر ژی جن پنگ نے تائیوان کے قریب ایک نقطۂ اشتعال میں کام کرنے والی افواج کے معائنہ کے دوران کہا کہ ملک کی فوج میں ”لڑائی کی جرأت“ ہونی چاہئیے۔

چین خود مختار تائیوان کو اپنے علاقۂ عملداری کے جزُ کے طور پر دیکھتا ہے اور اس نے عزم کر رکھا ہے کہ وہ ایک روز اس جزیرہ کو، ضرورت پڑنے پر بزورِ بازو، اپنے زیرِ انتظام لے آئے گا۔

ریاستی نشر کنندہ سی سی ٹی وی نے خبر دی کہ پیپلز لبریشن آرمی کے مشرقی محاز کی کمان کے ایک معائنہ کے دوران ژی نے عسکری نمائندگان سے کہا کہ ان میں ”لڑنے کی جرأت ہونی چاہیئے، انہیں لڑائی میں عمدہ ہونا چاہیئے، اور پرعزم ہو کر قومی خودمختاری (اور) سلامتی کا دفاع کرنا چاہیئے۔“

سی سی ٹی وی نے ژی کے حوالہ سے کہا، ”عہدِ حاضر میں دنیا اضطرار و تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو گئی ہے، اور ہمارے ملک کی سلامتی کی صورتِ حال مزید غیرمستحکم اور غیر یقینی ہو گئی ہے۔“

ژی نے مبینہ طور پر کہا، ”جنگ اور لڑائی کی منصوبہ بندی کو مستحکم کرنا۔۔۔ اصل لڑائی کے لیے عسکری تربیت پر مرتکز ہونا، اور ہماری فتح کی استعداد میں بہتری کو تیز تر کرنا ناگزیر ہے۔“

ناشر کے مطابق، انہوں نے مزید کہا کہ فوج کو ”پارٹی کمیٹی کے قائدین کی جنگ کی تیاری اور لڑائی کرنے کی استعداد میں اضافہ۔۔۔ کرنا ہو گا۔“

جمعرات کو سی سی ٹی وی سے نشر کی جانے والی تصاویر میں ایک پوڈیئم سے ان آراء کا اظہار کرنے سے قبل ژی کو ایک خاکی عسکری لباس کی قمیص میں ملبوس، مسرت سے خیرمقدم کرنے والے عسکری عہدیدارن کے کمرے میں داخل ہوتے دکھایا گیا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500