سلامتی

'تیار ہو جائیں': تائیوان کے شہریوں کی چینی حملے کے لیے تربیت

از اے ایف پی اور پاکستان فارورڈ

16 اپریل کو لی گئی اس تصویر میں طلباء تائیوان کے شہر تائی پے میں کُوما اکیڈمی میں شہری دفاع کے کورس میں شریک ہیں۔ [جیک مورے/اے ایف پی]

16 اپریل کو لی گئی اس تصویر میں طلباء تائیوان کے شہر تائی پے میں کُوما اکیڈمی میں شہری دفاع کے کورس میں شریک ہیں۔ [جیک مورے/اے ایف پی]

معالج لِن-یوہ تنگ نے اپنے ہفتے کے آخر میں شہری دفاع کے مشورے سیکھنے کے لیے وقت نکالا ہے، اگر چین خود مختار تائیوان پر حملہ کرتا ہے تو وہ اپنے دو چھوٹے بچوں کو بتا سکتی ہے۔

یہاں کوئی ہتھیار نہیں ہیں، صرف چین کی ہائبرڈ جنگ پر ردِعمل ظاہر کرنے کی اہم تربیت ہو رہی ہے۔

یہ کلاسیں تائیوان کی بڑھتی ہوئی عجلت کا حصہ ہیں جو یوکرین کی جنگ کو دور سے دیکھنے کے بعد اور پچھلے سال چینی مشقوں کے دو دوروں، بشمول اپریل کے اوائل میں اختتام پذیر ہونے والی مشقوں، کو برداشت کرنے کے بعد بدترین صورتحال کے لیے تیار رہیں۔

روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ چین تائیوان کو ایک الگ صوبہ سمجھتا ہے اور وقتاً فوقتاً اس پر حملہ کرنے کی دھمکی دیتا رہتا ہے۔

تائی پے میں کُوما اکیڈمی کی کلاسوں میں شرکت کرنے والی 45 سالہ لِن نے کہا، "جب جنگ کا امکان ہو تو مجھے لگتا ہے کہ ہمیں تیاری کر لینی چاہیے"۔

انہوں نے کہا، "صفِ اول میں رہنا ہی مدد کرنے کا واحد طریقہ نہیں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ ان کے آٹھ اور 12 سال کے بچوں کو یہ جاننا چاہیے کہ بحران میں کیا کرنا ہے۔

کُوما کے انسٹرکٹرز انخلاء کی تیاریوں کے بارے میں عملی تجاویز پیش کرتے ہیں، جیسے کہ فضائی حملے کی صورت میں قریب ترین پناہ گاہ تلاش کرنا اور ہنگامی حالت میں اٹھا کر لے جانے والے تھیلوں میں کیا کچھ باندھنا ہے۔

مگر وہ جزیرے پر برسنے والے 1,000 میزائلوں یا اس کے ساحلوں پر 50,000 بحری جہازوں کے اترنے کے دعووں کا مقابلہ کرتے ہوئے، اس بارے میں غلط معلومات پر بھی توجہ مرکوز کرتے ہیں کہ بیجنگ کا حملہ کیسا نظر آئے گا۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان کے جمہوری نظام اور اس کی دفاعی صلاحیتوں میں عدم اعتماد کے بیج بونے کی کوشش کرنے والے چینی بیانیے کے خلاف "نفسیاتی دفاع کی پہلی لائن" بنا رہے ہیں۔

دن بھر کی کلاسیں، جن کی لاگت 1,000 تائیوانی ڈالر (33 امریکی ڈالر) ہے، ہنگامی طبی تربیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی ہیں، جیسے کہ شریان بند کیسے لگائیں اور زخموں کو پٹیوں سے کیسے بھریں۔

'برداشت کریں۔ زندہ رہیں۔ غالب آئیں!'

انسٹرکٹرز نے فلم "سیونگ پرائیویٹ ریان" کے اوماہا بیچ لینڈنگ سین اور یوکرین میں رہائشی علاقوں پر میزائل حملوں کی تصاویر کو اسباق میں اپنے نکات پہنچانے کے لیے استعمال کیا ہے۔

لِن نے کہا، "اس جگہ کو حاصل کرنا بہت مشکل تھا۔ میرے خیال میں کسی حد تک یہ یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ہے"۔

کُوما نے جنوری 2022 سے لے کر اب تک 10,000 تائیوانیوں کو تربیت دی ہے، کلاسیں ان کے اجراء کے چند ہی منٹوں میں فروخت ہو رہی ہیں کیونکہ تائیوانی خود کو محفوظ رکھنے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے شور مچا رہے ہیں۔

تائیوان کے 23 ملین باشندوں کے درمیان اس وسیع رجحان نے عام شہریوں کو جنگی مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا ہے، اور حکومت نے جزیرے پر فضائی حملے کی مشقیں کی ہیں اور چینی حملے کی ہینڈ بک بنائی ہے۔

کُوما کی کئی دولت مند کاروباری افراد نے مالی امداد کی ہے جو جزیرے کے دفاع میں لاکھوں خرچ کر رہے ہیں، جن میں تائیوان کی پہلی سیمی کنڈکٹر کمپنی یو ایم سی کے بانی رابرٹ تساؤ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے گزشتہ اگست میں اس وقت کی امریکی ایوانِ نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کے بعد بیجنگ کی بڑے پیمانے پر مشقوں کے بعد جزیرے کے دفاع کے لیے فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا۔

کُوما کے تین ملین باشندوں کو تربیت دے کر تائی پے کے بڑھتے ہوئے فوجی اخراجات کو پورا کرنے کے اولوالعزم اہداف ہیں اور وہ اس موسم گرما میں آن لائن اسباق کے ذریعے اس عمل کو تیز کرنا چاہتی ہیں۔

رائفل پکڑے ہوئے تائیوانی سیاہ ریچھ سے مزین ایک دستی کتابچے میں، شرکاء سے کہا گیا ہے: "ہم بغیر پیسوں کے رہ سکتے ہیں۔ بغیر [قدرتی] گیس کے، گرم پانی کے بغیر، روشنی کے بغیر۔ لیکن آزادی کے بغیر نہیں"۔

اس کا کہنا ہے، "ہم ہر چیز پر قابو پالیں گے۔ برداشت کریں۔ زندہ رہیں۔ غالب آئیں!"

'ایک کٹ پیک کریں'

کُوما نے حال ہی میں صرف خواتین کے لیے کچھ کلاسوں کا آغاز کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ سائن اپ کر رہی ہیں، جو پہلے سے ہی فوجی تربیت کی پابند ہیں یا چینی حملے کی صورت میں انہیں بلایا جانا چاہیے۔

خاتونِ خانہ لائے، جنہوں نے اپنا آخری نام بتانے سے انکار کیا، تربیت میں شریک ہونے کے لیے اپنے دو بچوں کو اپنے شوہر کے پاس چھوڑ آئیں۔

40 سالہ خاتون نے کہا، "اگر جنگ ہوئی تو میں پیچھے رہوں گی۔ میں نے اس کلاس میں یہ جاننے کے لیے حصہ لیا کہ میں دوسروں کی مدد کے لیے کیا کر سکتی ہوں"۔

"مجھے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ مجھے معلوم ہو کہ مجھے کیا کرنا ہے اور کیا تیاری کرنی ہے، تاکہ اپنے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے"۔

37 سالہ اکاؤنٹنٹ یو چیاؤ-لنگ، مئی میں بندوق چلانے کے ایک کورس کی تکمیل کے لیے شہری اسباق کا استعمال کر رہی تھیں تاکہ وہ اپنے بوڑھے والدین کی مدد کر سکیں۔

انہوں نے کہا، "اگر جنگ ہوئی تو میں اپنے گھر کے دفاع کے لیے پستول استعمال کروں گی۔ میں اپنے والدین کی دیکھ بھال کرتی ہوں، جو 60 اور 70 کی دہائی میں ہیں۔ میری ذمہ داری ہے کہ میں ان کی حفاظت کروں"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500