سلامتی

وسیع علاقے پر یوکرین کے دوبارہ قبضہ کے بعد روسی فوجی گھبراہٹ میں بھاگ رہے ہیں

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

خارکیف کے علاقے بالاکلیہ میں، 10 ستمبر کو لی گئی یہ تصویر، تباہ شدہ روسی فوجی گاڑی کو دکھا رہی ہے۔ [جوآن بیریٹو/اے ایف پی]

خارکیف کے علاقے بالاکلیہ میں، 10 ستمبر کو لی گئی یہ تصویر، تباہ شدہ روسی فوجی گاڑی کو دکھا رہی ہے۔ [جوآن بیریٹو/اے ایف پی]

کیئف، یوکرین -- یوکرین کی افواج کی جانب سے، شمالی صوبے خارکیف میں غیر متوقع کارروائی شروع کرنے کے بعد، روسی فوجی خوف و ہراس میں بھاگ رہے ہیں۔

یوکرین کی فوج نے پیر (12 ستمبر) کو کہا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک بڑے جوابی حملے کے باوجود، 20 سے زیادہ بستیوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔

یوکرین کی فوج نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ "گزشتہ 24 گھنٹوں میں، یوکرین کی مسلح افواج نے دشمن کو 20 سے زیادہ بستیوں سے بھگا دیا" اور "وہ ان پر مکمل کنٹرول دوبارہ حاصل کر رہے ہیں"۔

فوج کے بیان میں مزید کہا گیا کہ "اپنی پسپائی میں، روسی فوجی عجلت میں اپنی پوزیشنیں چھوڑ کر فرار ہو رہے ہیں۔"

یہ تصویر جو کہ 10 ستمبر کو شائع کی گئی، میں یوکرین کے فوجی صوبہ خارکیف کے ایک قصبے کو روسی افواج سے آزاد کرانے کے بعد یوکرین کے جھنڈے کے ساتھ سیلفی لے رہے ہیں۔ [یوکرینی جنرل اسٹاف/ٹویٹر]

یہ تصویر جو کہ 10 ستمبر کو شائع کی گئی، میں یوکرین کے فوجی صوبہ خارکیف کے ایک قصبے کو روسی افواج سے آزاد کرانے کے بعد یوکرین کے جھنڈے کے ساتھ سیلفی لے رہے ہیں۔ [یوکرینی جنرل اسٹاف/ٹویٹر]

خارکیف صوبے کے علاقے بالاکلیہ میں، 10 ستمبر کو تباہ شدہ روسی ٹینک دکھایا گیا ہے۔ یوکرین کی افواج نے اس دن کہا کہ وہ مشرقی یوکرین کے علاقے کوپیانسک میں داخل ہو گئی ہیں اور انہوں نے بجلی کی رفتار سے کیے جانے والے جوابی حملے میں، روسی فوجیوں کو ایک اہم لاجسٹک مرکز سے ہٹا دیا۔ [جوآن بیریٹو/اے ایف پی]

خارکیف صوبے کے علاقے بالاکلیہ میں، 10 ستمبر کو تباہ شدہ روسی ٹینک دکھایا گیا ہے۔ یوکرین کی افواج نے اس دن کہا کہ وہ مشرقی یوکرین کے علاقے کوپیانسک میں داخل ہو گئی ہیں اور انہوں نے بجلی کی رفتار سے کیے جانے والے جوابی حملے میں، روسی فوجیوں کو ایک اہم لاجسٹک مرکز سے ہٹا دیا۔ [جوآن بیریٹو/اے ایف پی]

پورے ویک اینڈ کے دوران، یوکرین نے روس کے خلاف جنوب اور مشرق میں بڑی کامیابیوں کا دعویٰ کیا ہے جن میں ایزیوم، کوپیانسک اور بالاکلیہ بھی شامل ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار نے اتوار کو کہا کہ یوکرین نے گزشتہ پانچ دنوں میں اس علاقے سے زیادہ علاقہ واپس لے لیا ہے جتنا کہ "اپریل سے لے کر اب تک کی تمام کارروائیوں میں روسی افواج نے قبضے میں لیا تھا"۔

اس ماہ یوکرین کے جوابی حملے نے، چونکا دینے والے علاقائی فوائد حاصل کیے جس سے پہلے دونوں طرف سے کئی مہینوں کے دوران بہت تھوڑی پیش رفت ہوئی تھی۔

یوکرین کے جنرل ویلری زلوزنی نے اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ "ستمبر کے آغاز سے اب تک، 3,000 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقہ یوکرین کے کنٹرول میں واپس آ چکا ہے۔"

خوفزدہ روسی فوجیوں نے اپنے ہتھیار پھینکے اور وہ فرار ہو گئے۔ اتوار کے روز واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی کہ خارکیف صوبے کے شہر زلیزنیچنے میں، "جمعے کے روز روسی، چوری شدہ سائیکلوں پر، مقامی لوگوں کے بھیس میں، جس طرح سے بھی ہو سکے بھاگ رہے تھے"۔

زلیزنیچنے کی رہائشی اولینا ماتویینکو نے پوسٹ کو بتایا کہ"انھوں نے زمین پر رائفلیں ہی گرا دیں۔"

روس جب میدان جنگ میں اپنے دشمن کا مقابلہ نہ کر سکا تو اس نے یوکرین کے پاور پلانٹس کو تباہ کرنے کا سہارا لیا۔

اتوار کی رات، مشرقی یوکرین کے مختلف علاقوں میں، ان حملوں کے بعد، جنہیں وزارت خارجہ کے ترجمان اولیگ نکولینکو کی طرف سے "روس کے بے پناہ نقصانات اور مشرقی یوکرین میں پسپائی کے بعد مایوسی کے عمل" کے طور پر بیان کیا گیا، بڑے پیمانے پر بجلی بند ہو گئی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو اپنے یومیہ خطاب میں کہا کہ "خارکیف اور ڈونیٹسک کے علاقوں میں مکمل جبکہ زاپوریزہیا، دنیپروپیٹروسک اور سومی علاقوں میں جزوی طور پر بلیک آؤٹ تھا"۔

بیشتر مقامات پر بجلی فوری طور پر بحال کر دی گئی۔

روس میں غصہ

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے یہ ایک بدشگونی ہے جنہوں نے اس انتخاب شدہ جنگ کا آغاز کیا تھا اور ان کے ملک میں جنگ کے حامی "عقابوں" نے یوکرین سے آنے والی توہین آمیز تصاویر اور ویڈیوز پر غصے سے ردعمل کا اظہار کیا۔

جنگ کی حمایت میں نعرے لگانے والے راہنماوُں نے ہفتے کے روز ایک فیرس وہیل کے افتتاح کی صدارت کرنے پر پوٹن کی مذمت کی یہاں تک کہ جب روسی فوجی یوکرین میں اپنی جانوں کے لیے بھاگ رہے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق، ایک روسی بلاگر نے ہفتے کے روز پوسٹ کیا کہ "آپ ایک ارب روبل کی پارٹی منعقد کر رہے ہیں۔ تمہارے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟"

ٹائمز کے مطابق، جنگ کے حامی ایک اور بلاگر یوری پوڈولیکا نے جمعہ کو ٹیلی گرام پر خبردار کیا کہ اگر روسی فوج نے یوکرین میں اپنی شکستوں کو کم کر کے پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو روسی شہری "وزارت دفاع اور اس کے بعد جلد ہی مجموعی طور پر حکومت پر، اعتماد کرنا چھوڑ دیں گے"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500