صحت

آئی ایم ایف نے پاکستان کی کورونا وائرس سے جنگ کے لیے 1.4 بلین ڈالر کی منظوری دے دی

اے ایف پی

9 اپریل کو پشاور میں ایک پولیس اہلکار پہرہ دیتے ہوئے جبکہ خواتین حکومت کی جانب سے مالی امداد کے لیے قطار میں کھڑی ہیں۔ [شہباز بٹ]

9 اپریل کو پشاور میں ایک پولیس اہلکار پہرہ دیتے ہوئے جبکہ خواتین حکومت کی جانب سے مالی امداد کے لیے قطار میں کھڑی ہیں۔ [شہباز بٹ]

اسلام آباد -- جمعرات (16 اپریل) کے روز آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے لگ بھگ 1.4 بلین ڈالر (228.6 بلین روپے) کی ہنگامی امداد کی منظوری دے دی ہے جو کورونا وائرس کی عالمی وباء.کے اثر سے بچنے میں اس کی مدد کرے گی۔

اپنے بیان میں بین الاقوامی قرض دہندہ نے کہا، "جبکہ غیر یقینی بہت زیادہ ہے، کووڈ-19 کے قریب-مدتی معاشی اثر کا نمایاں ہونا متوقع ہے، جس سے بڑی مالیاتی اور بیرونی سرمایہ کاری کی ضروریات بڑھیں گی۔"

پاکستان میں 100 سے کچھ زیادہ اموات ریکارڈ ہوئی ہیں، مگر مبصرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ 215 ملین آبادی والے ملک میں اس کے طبی بنیادی ڈھانچے کی قلت اور گنجان آباد شہروں کی وجہ سے تیز اور تباہ کن اضافہ نظر آ سکتا ہے۔

پہلے سے کمزور معیشت کو نقصان پہنچنے پر فکرمند، وزیرِ اعظم عمران خان نے پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی مزاحمت کی ہے، مگر صوبوں نے سکولوں اور کمپنیوں کو بند کر دیا ہے۔

9 اپریل کو پشاور میں ایک خاتون حکومت کی جانب سے نقد امداد وصول کرنے سے قبل اپنی انگلیوں کے نشانات کی بائیومیٹرک تصدیق کرواتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

9 اپریل کو پشاور میں ایک خاتون حکومت کی جانب سے نقد امداد وصول کرنے سے قبل اپنی انگلیوں کے نشانات کی بائیومیٹرک تصدیق کرواتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

آئی ایم ایف کے فرسٹ ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر، جیفری اوکاموتو نے کہا، "محدود رکھنے کے اقدامات کی داخلی پالیسی، عالمی مندی کے ساتھ مل کر، ترقی پر شدید اثرانداز ہو رہے ہیں اور بیرونی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "اس نے ادائیگیوں میں توازن کی ایک فوری ضرورت پیدا کر دی ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500