تعلیم

'غدار اور ساتھی': پوٹن کے جنگ کے وقت روس میں اسٹالن کی بازگشت

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

سینٹ پیٹرزبرگ، روس، میں ایک شخص 8 اپریل کو ایک عمارت کے پاس سے گزر رہا ہے جس پر 'زیڈ' کا نشان اور نعرہ 'ہم اپنے لوگوں سے ہار نہیں مانتے'۔ زیڈ حرف، یوکرین پر روسی حملے کی حمایت کے اظہار کا ذریعہ بن گیا ہے۔ [اولگا مالتسیوا/اے ایف پی]

سینٹ پیٹرزبرگ، روس، میں ایک شخص 8 اپریل کو ایک عمارت کے پاس سے گزر رہا ہے جس پر 'زیڈ' کا نشان اور نعرہ 'ہم اپنے لوگوں سے ہار نہیں مانتے'۔ زیڈ حرف، یوکرین پر روسی حملے کی حمایت کے اظہار کا ذریعہ بن گیا ہے۔ [اولگا مالتسیوا/اے ایف پی]

ماسکو -- یوکرین پر اپنی حکومت کے حملے کے بعد، آج کل عام روسی شہریوں کو ملک کے اندر جس حقیقت کا سامنا ہے، وہ سٹالن کے سیاہ دور کی بازگشت ہے، جب سرکاری بیانیے کی حمایت کرنے میں ناکامی تباہی کا باعث بن سکتی تھی۔

بچے، جنگ کے مخالفین کو گرفتار کروا رہے ہیں اور انہیں سیاستدانوں اور نامعلوم افراد کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے اتوار (10 اپریل) کو خبر دی ہے کہ روس کے اسکول کے کم از کم چار اساتذہ کو "حال ہی میں طلباء یا والدین نے جنگ مخالف تقریر کے لیے پکڑوایا ہے"۔

مثال کے طور پر، پینزا میں استاد ارینا جنہوں نے کمرہِ جماعت میں روسی حملے کی مذمت کی تھی مگر ان کے طلباء نے ان کے تبصرے کو ریکارڈ کر لیا جسے قانون نافذ کرنے والوں نے سن لیا۔

سرکاری نشریاتی ادارے چینل ون کی مدیر مرینا اووسیانکووا، جنہوں نے شام کی خبروں کے دوران، یوکرین پر روسی حملے کے خلاف احتجاج کیا تھا، کا حوالہ اس وقت دیا گیا جب روس کے ایوانِ زیریں کے اسپیکر نے تجویز کیا کہ ان جیسے 'غداروں' سے ان کی شہریت چھین لی جائے۔ [اے ایف پی]

سرکاری نشریاتی ادارے چینل ون کی مدیر مرینا اووسیانکووا، جنہوں نے شام کی خبروں کے دوران، یوکرین پر روسی حملے کے خلاف احتجاج کیا تھا، کا حوالہ اس وقت دیا گیا جب روس کے ایوانِ زیریں کے اسپیکر نے تجویز کیا کہ ان جیسے 'غداروں' سے ان کی شہریت چھین لی جائے۔ [اے ایف پی]

روس کی کمیونسٹ پارٹی کے حامی گزشتہ سال 21 دسمبر کو ماسکو میں آنجہانی سوویت رہنما جوزف سٹالن کی 142ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی قبر پر پھول چڑھا رہے ہیں۔ یوکرین پر حملے کے مخالفین کو سزا دینے کے لیے روسی حکام کی کوششیں، سٹالن کے زمانے میں اختلاف رائے کو کچلنے کی یاد دلاتی ہیں۔ [دیمتر دلکوف /اے ایف پی]

روس کی کمیونسٹ پارٹی کے حامی گزشتہ سال 21 دسمبر کو ماسکو میں آنجہانی سوویت رہنما جوزف سٹالن کی 142ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی قبر پر پھول چڑھا رہے ہیں۔ یوکرین پر حملے کے مخالفین کو سزا دینے کے لیے روسی حکام کی کوششیں، سٹالن کے زمانے میں اختلاف رائے کو کچلنے کی یاد دلاتی ہیں۔ [دیمتر دلکوف /اے ایف پی]

انہوں نے اپریل میں دباؤ کے تحت استعفی دے دیا۔

بڑوں کو دھوکہ دینے کے لیے بچوں کو ترغیب دینا، جوزف سٹالن کی حکومت کا ایک ٹریڈ مارک تھا، جس نے پاولک موروزوف نامی لڑکے کی عزت افزائی کی تھی، جس نے کہانیوں کے مطابق، 1930 کی دہائی میں اناج جمع کرنے پر اپنے والدین کو پکڑوایا تھا۔ مبینہ طور پر گاؤں کے دوسرے بالغان نے قیاس اسے مار ڈالا تھا۔

دریں اثنا، پیر کے روز، روس کے ایوانِ زیریں کے اسپیکر نے مطالبہ کیا کہ یوکرین میں جنگ کی مخالفت کرنے والے "غدار" اپنی شہریت سے محروم کر دیے جائیں۔

ڈوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا کہ "ہمارے شہریوں کی اکثریت یوکرین میں 'خصوصی فوجی آپریشن' کی حمایت کرتی ہے؛ وہ ہمارے ملک اور ہمارے لوگوں کی سلامتی کے لیے اس کی ضرورت کو سمجھتے ہیں۔ لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو بزدلی اور غداری کا رویہ رکھتے ہیں"۔

انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ "بدقسمتی سے، ایسے 'روس کے شہریوں' کے لیے، شہریت منسوخ کرنے اور انہیں ہمارے ملک میں داخل ہونے سے روکنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔"

اپنی بات کو واضح کرنے کے لیے، ولوڈن نے صحافی مرینا اووسیانکووا کے کیس کا حوالہ دیا، جس نے مارچ کے وسط میں ٹیلی ویژن پر براہ راست نشریات کے دوران "جنگ سے انکار" کا کتبہ اٹھا کر شہرت حاصل کی تھی۔

اووسیانکووا جس نے روسی سرکاری ٹیلی ویژن چینل، پروی کنال، میں اپنی ملازمت چھوڑ دی تھی، جرمن روزنامے ڈائی ویلٹ کے لیے یوکرین اور روس میں نامہ نگار بن گئی ہیں۔

ولوڈن نے کہا کہ "اب وہ نیٹو کے ایک ملک کے لیے کام کرے گی اور یوکرین کے نو نازیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی اور ہمارے فوجیوں سے لڑنے کے لیے غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو بھیجنے کا جواز پیش کرے گی... اور وہ روس کے خلاف پابندیوں کا دفاع کرے گی"۔

ولوڈن کا بیان روس میں بڑھتے ہوئے مُعاندانہ ماحول کی عکاسی کرتا ہے جس میں ماسکو کا یوکرین پر حملہ، جو 24 فروری سے جاری ہے،. کی مخالفت کرنے والی کسی بھی آواز کو دبا دیا جاتا ہے۔

روس کی مداخلت کے ساتھ ساتھ روس میں ایک مکمل کریک ڈاؤن بھی انجام پایا, جس میں ہزاروں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا d, اور اس کے ساتھ ہی این جی اوز، آزاد ذرائع ابلاغ اور کسی سوشل نیٹ ورکس کو بھی بند کر دیا گیا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد، روسی حکام نے افراد کو فوج کو "بدنام" کرنے یا فوجیوں کے بارے میں "غلط معلومات" پھیلانے سے روکنے کے لیے قانون سازی کی۔

اس مبینہ جرم کی سزا اب 15 سال تک قید ہے۔

کریملن کا یہ بھی اصرار ہے کہ عوام اور ذرائع ابلاغ اس حملے کو "خصوصی فوجی آپریشن" کہیں۔ روس میں "جنگ" یا "حملہ" کے الفاظ استعمال کرنے پر بھاری جرمانے لگ سکتے ہیں۔

کریک ڈاؤن کے تازہ ترین اشارے میں، ولادیمیر کارا مرزا، جو کہ روس میں قیام پذیر، کریملن اور یوکرین پر اس کے حملے کے اہم مخالفین میں سے ایک ہیں، کو منگل کو "پولیس کے احکامات کی نافرمانی" کے جرم میں 15 دن کی جیل کی سزا سنائی گئی۔

ان کے وکیل نے کہا کہ "ظاہر ہے کہ یہ سیاست سے جڑا ہوا ہے۔ اسے سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کا ایک مقصد ہے"۔

سابقہ صحافی کارا مرزا، جن کی عمر 40 سال ہے، حزب اختلاف کے رہنما بورس نیمتسوو کے قریبی ساتھی ہیں، جنہیں 2015 میں کریملن کے قریب قتل کر دیا گیا تھا اور میخائل خودورکوفسکی، ایک سابق عديدی جو بعد میں پوٹن کے ناقد بن گئے تھے۔

'غدار اور ساتھی'

حملے کے مخالفین کو شیطان کا پجاری بنا دیا گیا ہے اور ناقدین نے اپنے اپارٹمنٹس کے دروازوں کو دھمکی آمیز پیغامات سے آلودہ دیکھا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے اتوار کو خبر دیتے ہوئے کمیٹی کو "ایک مشکوک گروہ" قرار دیا اور کہا کہ"گزشتہ کئی ہفتوں میں، 'غداروں اور دشمنوں' کی ایک فہرست آن لائن تیار ہوئی ہے، جسے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کمیٹی نے شائع کیا ہے۔"

حزب اختلاف کے کارکن الیا پخوموف گزشتہ ماہ کے آخر میں جب اپنے گھر آئے تو ان کے ماسکو کے فلیٹ کے سامنے والے دروازے پر نقش و نگار بنے تھے اور ایک اسٹیکر لگا ہوا تھا جس میں یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی کی مخالفت کرنے پر اسے "معاون" کہا گیا تھا۔

پخوموف نے ٹویٹر پر سفید پینٹ والے حرف زیڈ کے ساتھ اپنے دروازے کے سامنے کی تصویر پوسٹ کی، جو یوکرین پر حملے کی حمایت کی علامت کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

دروازے پر اس کی تصویر کے ساتھ ایک نشان بھی چسپاں کیا گیا تھا، جس میں اسے "معاون" کہا گیا تھا اور اس پر مسلح افواج کو بدنام کرنے کے لیے عوامی طور پر کارروائیاں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، جو اب ایک جرم ہے۔

اس میں جیل میں بند کریملن کے دشمن الیکسی ناوالنی کے حامی، پخوموف کو خبردار کیا گیا کہ "اپنی مادرِ وطن کو فروخت نہ کریں۔"

پخوموف نے 30 مارچ کو ٹویٹ کیا کہ "میں نے سوشل نیٹ ورکس پر اس قسم کی چیزیں دیکھی ہیں؛ یہ واضح طور پر 'اوپر سے' منظم احتجاج ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پولیس کو واقعے کی اطلاع دے رہے ہیں لیکن تحقیقات کی امید کم ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ"میں اپنے آپ کو غدار یا ساتھی کے طور پر نہیں دیکھتا۔ غدار وہ لوگ ہیں جو یہ گھٹیا حرکت کرتے ہیں۔"

اپوزیشن کی شخصیات کے اپارٹمنٹس پر بھی، اسی طرح کے کئی حملے ہوئے ہیں.

ماسکو کی ایک اور کارکن، لوسی شٹائن نے 31 مارچ کو، اپنے مرکزی دروازے پر اسی طرح کے "ساتھیوں" کے نوٹس کی ایک تصویر ٹویٹ کی، جس میں غصے سے کہا گیا تھا کہ "ٹھیک ہے پھر، جو کچھ بھی کہو۔"

ایکو ماسکوی ریڈیو سٹیشن کے سابق مدیرِ اعلی، الیکسی وینڈیکٹوف نے 24 مارچ کو ٹیلی گرام پر لکھا تھا کہ ایک سور کا سر، جس پر نقلی بالوں کی وگ لگائی گئی تھی، اس کے گھر کے مرکزی دروازے سے پھینک دیا گیا ہے، جب کہ دروازے پر لگائے جانے والے ایک اسٹیکر میں یوکرین کا قومی نشان ترشول دکھایا گیا تھا جس کے ساتھ یہود مخالف اصطلاح یہودسا لکھی گئی تھی۔

ایکو ماسکوی جو حزب اختلاف کے خیالات کو نشر کرتا تھا، کو تنازعہ کے بارے میں "جان بوجھ کر غلط معلومات" پھیلانے پر پابندی کے نئے قانون پر بند کر دیا گیا ہے۔

کچھ دن پہلے، اولیگ اورلوف، جو کہ کالعدم میموریل رائٹس گروپ کے ایک سینیئر مہمکار ہیں، کے گھر کے مرکزی درواز پر "زیڈ" لگایا گیا اور اس کی تصویر پر لفظ "معاون کار" چسپاں کیا گیا تھا۔

یہ توڑ پھوڑ اس وقت ہوئی جب وہ پوتن کی فوجی کارروائی کے خلاف اکیلے احتجاج کے لیے عدالت کی سماعت میں شریک تھے۔

فلمی نقاد اینٹون ڈولن نے فیس بک پر لکھا کہ 6 مارچ کو جس دن وہ ملک چھوڑ کر گئے تھے اس دن ان کے دروازے پر بھی "زیڈ" کا نشان لگا دیا گیا تھا۔

'طہارت'

پوٹن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے مارچ کے وسط میں کہا کہ یوکرین کی کارروائی روس کے اندر موجود "غداروں" کو بے نقاب کرے گی۔

یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے، ایسے ہزاروں روسی جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں، کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ایسے مشکل وقت میں... بہت سے لوگ اپنے آپ کو غدار ظاہر کرتے ہیں... وہ ہماری زندگیوں سے خود ہی غائب ہو جاتے ہیں، کچھ اپنے عہدے چھوڑ دیتے ہیں، کچھ ملک چھوڑ دیتے ہیں۔ یوں یہ تطہیر ہو رہی ہے۔"

ایک دن پہلے، پوتن نے یوکرین میں اپنے حربوں کا پرجوش طریقے سے دفاع کیا، جب کہ انہوں نے بقول اپنے"پانچویں ستون اور ... غداروں" کے خلاف لعن طعن کی جو "ذہنی طور پر" مغرب میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "روسی عوام ہمیشہ سچے محب وطنوں کو گندے اور غداروں سے الگ کر سکے ہیں اور وہ انہیں محض اس طرح تھوک دیں گے جیسے یہ ان کے منہ میں غلطی سے پڑ گئے ہوں۔"

"مجھے یقین ہے کہ معاشرے کی یہ فطری اور ضروری تطہیر ہی ہمارے ملک کو مضبوط کرے گی۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500