سیاست

پی ٹی آئی نے اتحاد کے لئے مذاکرات شروع کردیے جبکہ حریف حزب مخالف کو مضبوط کررہے ہیں

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

اسلام آباد میں 27 جولائی کو ایک شخص پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے پوسٹر کے پاس سے گزر رہا ہے۔ [عامر قریشی/اے ایف پی]

اسلام آباد میں 27 جولائی کو ایک شخص پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے پوسٹر کے پاس سے گزر رہا ہے۔ [عامر قریشی/اے ایف پی]

پاکستان – پاکستان کے عام انتخابات میں فیصلہ کن فتح کے بعد ایک اتحادی حکومت کی تشکیل کے لئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آزاد منتخب ارکان اور چھوٹی جماعتوں سے پیر (30 جولائی) کو بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا۔

عمران خان کی زیرقیادت، پی ٹی آئی نے 25 جولائی کو ہونے والی رائے شماری میں 116 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ سادہ اکثریت کے لئے 137 نشستیں درکار ہیں۔ قومی اسمبلی میں نشستوں کی کل تعداد 342 جس میں سے 272 پر براہ راست انتخاب ہوتا ہے۔

پارٹی کے ترجمان فواد چودھری کے مطابق پی ٹی آئی نے حکومت کی تشکیل کے لئے ممکنہ اتحادیوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

پی ٹی آئی کے نمائندے نعیم الحق نے ہفتہ کو نامہ نگاروں کو بتایا، ہمیں امید ہے کہ عمران خان 14 اگست سے قبل بطور وزیراعظم حلف اٹھا لیں گے۔

پاکستانی حزب اختلاف کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن (دائیں سے دوسرے) اور شہباز شریف (بائیں سے دوسرے) پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کے سربراہ کی 27 جولائی کو اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس میں شرکت۔ [عامر قریشی/اے ایف پی]

پاکستانی حزب اختلاف کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن (دائیں سے دوسرے) اور شہباز شریف (بائیں سے دوسرے) پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کے سربراہ کی 27 جولائی کو اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس میں شرکت۔ [عامر قریشی/اے ایف پی]

حریف جماعتوں کا احتجاج

حق کا تبصرہ مخالف جماعتوں کے ایک دن قبل ہونے والے اعلان کے بعد آیا جس میں احتجاجی تحریک چلانے کا عزم کیا گیا تھا، جیسا کہ ایک درجن سے زائد جماعتوں نے کل جماعتی کانفرنس میں نتائج پر احتجاج کا وعدہ کیا۔

تاہم یہ گروپ تقسیم رہا کچھ جماعتوں نے قومی اسمبلی میں شمولیت کے بائیکاٹ کا عزم کیا جبکہ دیگر جماعتوں نے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔

ڈان نے پیر (30 جولائی) کو اطلاع دی ہے کہ دو اہم جماعتوں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل -این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پارلیمان کے بائیکاٹ کو مسترد کر دیا اور اس کی بجائے قانون سازی میں باہمی مربوط حکمت عملی تشکیل دینے اور پارلیمان میں حزب مخالف کا کردار ادا کرنے کو ترجیح دی۔

25 جولائی کو عام انتخابات کے بعد پی ایم ایل -این اور پی پی پی کے راہنماؤں کے درمیان ہونیوالی پہلی براہ راست ملاقات میں معاہدہ تشکیل دیا گیا۔

غنی کی مبارکباد

دریں اثنا ،افغان صدر اشرف غنی نے اتوار کے روز خان کو انکی جیت پر مبارکباد دی۔

غنی نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ میں نے ابھی Imran Khan PTI@ پہ بات کی اور پارلیمانی انتخابات میں جیتنے کی مبارکباد دی ہے۔ ہم دونوں نے ماضی کو بھلا کر دونوں ملکوں کے مضبوط سیاسی، سماجی اور معاشی مستقبل کے لئے ایک نئی بنیاد ڈالنے پر اتفاق کیا۔

غنی نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے خان کو دورہ کابل کے لئے کھلی دعوت دی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 4

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

کچھ نہیں

جواب

ہاں

جواب

Matric ka result kb aye ga? Plz tell us...

جواب

Baht jald ayega

جواب