پشاور -- پولیس کا کہنا ہے کہ حکام نے مالاکنڈ ڈویژن کے ساتوں اضلاع میں اندازاً بیس لاکھ غیر لائسنس یافتہ گاڑیوں کو رجسٹر کرنے کی ایک بڑی کوشش کے جزو کے طور پر ابھی تک ڈویژن میں غیر قانونی قرار دی گئی 60،000 گاڑیوں کی رجسٹریشن کی ہے۔
سوات کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ ّف پولیس (ایس ایس پی) خان خیل نے کہا، "یہ ایک مشترکہ کوشش ہے جو پاکستانی فوج، پولیس اور ضلعی حکومتوں کی جانب سے کی گئی ہے۔"
خیبر پختونخوا (کے پی) کی ڈویژن، مالاکنڈ صوبے کے زیرِ انتظام قبائلی علاقہ جات (پاٹا) کے قوانین کے تحت ہے جو ٹیکس اور کسٹمز سے مستثنیٰ ہے، جس سے وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے ذریعے افغانستان سے سمگل شدہ سینکڑوں ہزاروں گاڑیوں کی طغیانی کا راستہ لاپرواہی سے کھل گیا ہے۔
خیل نے پاکستان فارورڈ کو بتایا چونکہ یہ گاڑیاں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محکمے میں اندراج کروائے بغیر چلتی ہیں، انہیں "نان کسٹم پیڈ" (این سی پی) گاڑیاں کہا جاتا ہے اور ان کی ملکیت کا کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں ہوتا جس کی ان گاڑیوں کے کسی جرم یا دہشت گردی کی واردات میں استعمال ہونے کی صورت میں پڑتال کی جا سکے۔
المیہ کارروائی پر ابھارتا ہے
خیل کے مطابق، این سی پی گاڑیوں کی رجسٹریشن جنوری 2017 میں شروع ہوئی تھی، اور 24 مارچ تک اس کا اطلاق مکمل ہو گیا تھا۔
اس مہم کی تجویز سب سے پہلے کے پی کے سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ناصر خان درانی کی جانب سے دی گئی تھی۔.
کے پی انسپکٹر جنرل آف پولیس کے ترجمان، ریاض احمد یوسفزئی نے کہا کہ درانی نے متنبہ کیا تھا کہ "دہشت گرد اور مجرم، بشمول بھتہ خور اور اغواء کار" ان غیر اندراج شدہ گاڑیوں کو اپنی کارروائیوں میں استعمال کرتے ہیں۔
نیوز لینز پاکستان کے مطابق، اکتوبر 2014 میں درانی نے کے پی حکومت کو لکھا تھا، "عسکریت پسندوں کے زیرِ استعمال این سی پی گاڑیوں کو دہشت گردی کی کئی سرگرمیوں خصوصاً مالاکنڈ ڈویژن میں استعمال کیا گیا تھا۔"
کہا جاتا ہے کہ درانی نے یہ خط ایک غیر اندراج شدہ گاڑی کے ایک ہلاکت خیز دہشت گرد حملے میں استعمال کیے جانے کے بعد لکھا تھا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے رپورٹر محمد ریاض نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ آئی جی پی نے "29 ستمبر 2013 کو پشاور شہر کے قصہ خوانی بازار میں ایک مہلک بم دھماکے جس میں 42 افراد جاں بحق ہوئے تھے، میں ایک این سی پی گاڑی کے ملوث ہونے کے بعد" کارروائی کرنے کی ضرورت محسوس کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بم دھماکے کی تحقیقات کے دوران، پولیس دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کی گئی کار کا سرکاری ریکارڈ حاصل کرنے سے قاصر رہی تھی۔
ریاض نے کہا کہ اس واقعے نے "دہشت گردوں اور سکہ بند مجرموں کی جانب سے ان گاڑیوں کے استعمال کو روکنے کے لیے سمگل شدہ کاروں کا مناسب ڈیٹابیس بنانے" کی ضرورت پر ابھارا تھا۔
رجسٹریشن کے لیے کوئی ٹیکس جرمانہ نہیں
ایس ایس پی خیل نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو رجسٹریشن کے عمل سے گزرتا ہے اس پر کوئی ڈیوٹیاں یا ٹیکس لاگو نہیں ہوتے۔
کے پی کے سابق وزیرِ خزانہ محمد ہمایوں خان جن کا تعلق مالاکنڈ سے ہے، نے کہا، "پہلے لوگ اس بارے میں سوچ کر متذبذب تھے کہ انہیں اپنی گاڑیوں کو رجسٹر کروانے کے لیے ٹیکس یا ڈیوٹیاں ادا کرنا ہوں گی، لیکن مالاکنڈ میں سیکیورٹی فورسز نے وضاحت کی کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اور مقامی افراد نے مکمل تعاون کرنا شروع کر دیا۔"
انہوں نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، "ہم دیرپا امن کے لیے بے داغ سیکیورٹی کی اہمیت کا مکمل ادراک رکھتے ہیں اور اس لیے ایسی گاڑیوں کو منضبط کرنے کے عمل کی حمایت کرتے ہیں جن کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کے لیے مسائل پیدا کرتی ہیں۔"
جناب، این سی پی کار کی رجسٹریشن اس بار درست ہے۔ مہربانی
جوابتبصرے 24
مالاکنڈ ڈویژن میں بہت سی گاڑیاں رجسٹریشن کی منتظر ہیں، ایک بار پھر اس عمل کو شروع کرنے کی ضرورت ہے، آپ کا شکریہ
جوابتبصرے 24
AG 9703 نیچے کس کا نام ہے
جوابتبصرے 24
میری نان کسٹم گاڑی کے کاغذات کہیں گم ہوگئےہیں ڈوپلیکیٹ کاغذات بنانے کے لیے کیا کرنا چاہئیے ؟
جوابتبصرے 24
اچھے طریق ہائے کار
جوابتبصرے 24
AE1003000017
جوابتبصرے 24
AK 5533
جوابتبصرے 24
جناب برائے مہربانی میری NCP AD3682 چیک کر دیں
جوابتبصرے 24
An 7l6175
جوابتبصرے 24
Aj5519
جوابجناب، برائے مہربانی میری NCP کار نمبر AG 3450 چیک کر دیں۔
جوابAG 3450
جوابتبصرے 24
اچھا ہے
جوابتبصرے 24
السلامُ علیکم، جناب برائے مہربانی میری NCP کار کا نمبر چیک کر دیں کہ کون اس کا اصل مالک ہے؛ کار کا نمبر ہے AE 7882
جوابالسلامُ علیکم جناب برائے مہربانی میری NCP کار نمبر AD 2471 چیک کر دیں
جوابتبصرے 24
السلامُ علیکُم، جناب برائے مہربانی میری این سی پی کار کا نمبر چیک کر کے اصل مالک کے بارے میں بتائیں کار نمبر AC 6002 ہے۔
جوابتبصرے 24
AG 9703 ye kis k name Pe hai
جوابتبصرے 24
جتنی جلدی ممکن ہو سکے
جوابتبصرے 24
بہت اچھا
جوابتبصرے 24
Kpk حکومت کا یه ایک اچھا اقدام هے جس کی بدولت دهشت گردی کے اور قتل اقدام قتل چوری چکاریوں میں کمی آسکے گی . مگر اس کا یه بھی حل نهیں ایک طرف توحکومت دعوی کرتی هے کے باڈر پر این سی پی گاڑی کی سمکلنک روک دیا گیا هے اگر بارگین میں جائے تو اپ کو نیے ماڈلز کی گاڑیاں میلنگے جب تک باڈر پر مکمل سکو رٹی کے ساتھ گاڑیوں کے سمکلروں کے ساتھ حکومتی اهلکاروں خواه وه کسی بھی محکمے سے تعلق کیوں نه ان پر گھڑی نظر رکھاجائے اور جو بھی اهلکار سمکلروں کا سهولت کار هو ان کو عبرت کا نشانه بنایا دیا جائے.
جوابتبصرے 24
army ke ki jops i ha i ha to kis ma
جوابتبصرے 24
شاندار
جوابتبصرے 24
میں نے ایجوکیشن میں ماسٹرز کیا ہے۔
جوابتبصرے 24
G ncp gariu k over all pakistan registration kis tarah hota hai
جوابتبصرے 24