صوابی -- بی بی سی اردو نے خبر دی ہے کہ طالبان نے جمعرات (12 اکتوبر)کو خیبر پختونخواہ کی صوابی ڈسٹرکٹ میں ٹیلی ویژن کے ایک صحافی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ہارون خان کو ڈسٹرکٹ کے دارالحکومت، صوابی ٹاون میں ان کے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
طالبان نے خان پر پاکستانی کی انٹیلیجنس ایجنسیوں سے تعلقات کا الزام لگایا تھا۔
تاہم، صوابی کی پولیس نے اس واقعہ کی مختلف تفصیل بیان کی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر محمد صہیب نے جمعہ (13 اکتوبر) کو ڈان نیوز کو بتایا کہ خان اپنے خاندان کے ارکان کے ساتھ جائیداد کے جاری جھگڑے میں ملوث تھا۔
صہیب نے کہا کہ جھگڑے میں ملوث خان کے دو کزن قتل کے بعد علاقے سے فرار ہو گئے اور ان کے بارے میں اس واقعہ کے مرکزی ملزمان کے طور پر تفتیش ہو رہی ہے۔
طالبان اور دوسرے عسکریت پسند گروہوں نے ماضی میں بھی جھوٹے دعوے کیے ہیں۔