کوئٹہ -- پولیس نے کہا ہے کہ سوموار (9 اکتوبر) کو موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے ایک گاڑی پر حملہ کر دیا جو کہ شیعہ سبزی فروشوں کو لے کر کوئٹہ سے نکل رہی تھی جس میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
کوئٹہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس عبدالرزاق چیمہ نے اے ایف پی کو بتایا، "مقامی پولیس روزانہ شیعہ سبزی فروشوں کے ساتھ ہوتی ہے ۔۔۔ نشانہ بازوں کا نشانہ بننے والی گاڑی باقی گاڑیوں سے الگ ہو جانے کی وجہ سے نشانہ بنی"۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے اقلیتی ہزارہ برادری کے تین شیعہ افراد کو ہلاک کر دیا جبکہ وین کا ڈرائیور اور ایک راہگیر بھی ہلاک ہو گئے۔
ایک سبزی فروش کو کئی گولیاں لگیں لیکن وہ زندہ بچ گیا۔
دی ایکسپریس ٹریبیون نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے فرقہ وارانہ حملے کی مذمت کی اور صوبائی پولیس کے سربراہ سے اس واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیرِ داخلہ میر سرفراز بگٹی نے مرنے والوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
انہوں نے کہا، "میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ صوبائی حکومت تمام دہشت گردوں کے خلاف اس وقت تک لڑے گی جب تک کہ ہم انہیں اپنی پُرامن سرزمین سے نکال نہ دیں۔"
کسی بھی گروہ نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن طالبان جنگجو ماضی میں ہزارہ شیعہ کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔