اسلام آباد - پاکستان میں سیکورٹی کے آپریشنز اور تشدد کے واقعات میں ہلاک ہونے والے کم از کم نو افراد میں پانچ مبینہ دہشت گرد بھی شامل ہیں جبکہ پانچ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔
جیو نیوز کے مطابق، سترہ اکتوبر کو پنجاب کی ڈسٹرکٹ گوجرانوالہ میں ہونے والی جھڑپ میں القاعدہ کے کم از کم تین ملزمان ہلاک ہو گئے۔ اس بات کی تصدیق پولیس کے انسداد دہشت گردی کے شعبہ (سی ٹی ڈی) نے کی ہے۔
علاوہ ازیں، دیگر دو ملزمان کو فرنٹئر کور (ایف سی) کے عملے نے صوبہ بلوچستان کی نصیرآباد ڈسٹرکٹ میں سترہ اکتوبر کو تلاشی کی مہم کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ خبر سماء نے دی ہے۔
دریں اثناء پولیس نے پانچ مبینہ شرپسندوں کو گرفتار کیا ہے جن میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سوات کا ایک کمانڈر بھی شامل ہے۔ انہیں اٹھارہ اکتوبر کی صبح کو کراچی کے منگھ پیر سے تلاشی کی مہم کے دوران گرفتار کیا گیا۔
دیگر خبروں میں، سترہ اکتوبر کی رات کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد ایف سی میں امام بارگاہ پر ہونے والے دستی بم کے حملے میں ایک بچہ ہلاک اور دیگر بیس زخمی ہو گئے۔ یہ خبر دنیا ٹی وی نے دی ہے۔