پشاور – خیبر پختونخواہ (کے پی) پولیس ممکنہ دہشت گرد حملوں پر فوری جوابی کارروائی کے لئے اعلیٰ تربیت یافتہ خصوصی کمباٹ یونٹس (ایس سی یو) پشاور اور مردان ضلعوں میں تعینات کر رہی ہے۔
کے پی انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) صلاح الدین خان محسود نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، ایس سی یو کا ایک دستہ پشاور میں اور ایک اور مردان کے علاقے میں کسی بھی دہشت گرد حملے پر انتہائی تیز رفتار جوابی کاروائی اور مقامی پولیس کی انسداد دہشت گردی میں معاونت کے لئے تعینات کیا جاچکا ہے۔
تعیناتی دسمبر میں شروع ہوئی۔
انہوں نے بتایا، ایس یو سی کے دستے امن وامان کی کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اعلیٰ طور پر تربیت یافتہ ہیں۔
انہوں نے بتایا، "ہم صوبے کے تمام علاقوں میں ایس یو سی کے مزید دستے تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔"
انتہائی اعلیٰ فورس
150 کی تعداد کا ایس سی یو 2014 میں اس وقت کے کے پی آئی جی پی ناصر خان دررانی نے دہشت گرد اور خود کش حملوں، یرغمالی صورتحال اور دیگر ہنگامی حالات میں فوری جوابی کارروائی کے لئے قائم کیا تھا۔
یونٹ صوبے کے بہترین پولیس افسران پر مشتمل ہے جنہوں نے پشاور، نوشہرہ، کراچی اور دیگر شہروں میں آرمی، نیوی اور پولیس کے تربیت کاروں کے ذریعے خصوصی آپریشن کی تربیت کے لئے رضامندی ظاہر کی۔
دررانی نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، "ایس سی یو [کی بنیاد] پاکستانی آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ کی غیر معمولی صورتحال میں خصوصی جوابی کارروائی پر تھی۔"
دررانی کے مطابق پشاور میں تعینات ایس سی یو صوبے کے دوردراز علاقوں میں خدمات کی ضرورت پڑنے پر عام طور سے فضائی ذریعہ سے پہنچایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا، "یہ پولیس فورس کے انتہائی تربیت یافتہ اہلکار ہیں جو کسی بھی جگہ ضرورت پڑنے پر پہنچنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔"
دہشت گردی کے مقابلے کے لئے تیار
پشاور کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایس سی یو کی تعیناتی عام پولیس کی دہشت گردی کو روکنے کی صلاحیت کو مزید مضبوط کرے گی۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر محمد طاہر نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، "پشاور میں تعینات ایس سی یو کا 45 افراد کا دستہ کسی دہشت گرد حملے کی صورتحال میںموثر کارروائی کے لئے جدید ترین ہتھیاروں اور ٹکنالوجی سے لیس ہے۔"
انہوں نے بتایا، پاکستان آرمی کا اسپیشل سروسز گروپ کمانڈوز کی تربیت میں مدد کر کے انھیں کے پی پولیس میں انتہائی تربیت یافتہ قوت بنا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا، ایس سی یو نے چھلانگ لگانے، پانی سے متعلق امدادی کارروائیاں اور ابتدائی طبی امداد، تیراکی، کشتی رانی، ہیلی کاپٹر سے چھلانگ لگانے اور دیگر عمومی بحری صلاحیتیں بحریہ سے حاصل کی ہیں۔
طاہر نے بتایا، " [ایس سی یو کے کمنڈوز] کو صوبائی دارالحکومت میں تمام حساس عمارات اور جگہوں پر تربیتی سیکورٹی مشقیں کرنے اور ہنگامی صورتحال میں ان مقامات سے واقف ہونے کے لئے لے جائے گئے۔"
مردان میں تعینات ایس سی یو کے اہلکاروں نے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں، سرکاری عمارات اور دیگر عوامی مقامات پر دسمبر میں ایسی ہی مشقیں کی ہیں۔
جی السلامُ علیکم! میں پولیس کی ملازمت کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ میں غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا چاہتا ہوں، برائے مہربانی اس ملازمت کے لیے مجھ سے رابطہ کریں، میں فی الحقیقت اس ملازمت کے لیے سنجیدہ ہوں۔ میں تعلیم یافتہ ہوں لیکن میری تعلیم ابھی جاری ہے۔
جوابتبصرے 14
یہ پیشہ میرا عشق ہے
جوابتبصرے 14
مجھے پسند ہے
جوابتبصرے 14
میں پولیس کی ملازمت کرنا چاہتا ہوں برائے مہربانی مجھ سے رابطہ کریں
جوابتبصرے 14
ہاں مجھے یہ مکالہ پسند ہے
جوابتبصرے 14
میں پولیس میں شامل ہونا چاہتا ہوں کیونکہ اس شعبہ سے محبت کرتا ہوں ...
جوابتبصرے 14
میں پولیس فورس میں شامل ہونا چاہتا ہوں۔ میں یہ ملازمت چاہتا ہوں
جوابتبصرے 14
میں ایک تازہ گریجویٹ ہوں اب میں پی اے ایف میں شمولیت اختیار کروں گا
جوابتبصرے 14
خوبصورت
جوابتبصرے 14
میں پولیس فورس میں شامل ہونا چاہتا ہوں۔
جوابتبصرے 14
Kkhush raho
جوابتبصرے 14
mujhe police force me aana hai meri khiwahish hai ke me imandar police wala bano
جوابتبصرے 14
یہ چیز ۔ شاباش کے پی پولیس۔ شاباش کے پی حکومت ۔سلام ہے تمہیں۔
جوابتبصرے 14
salam g mera name wajid ali hay may mardan ka rehnay wala hon. mujay police ka job buhot pasand hay. may nay 2 3 bar apply ki hay magar mera naseeb abi tak ise job may nahi lika ho ga. mujay police ka wardy b bohut pasand hay.
جوابتبصرے 14