پاکستان نے امن مذاکرات سے انکار پر 8 افغان طالبان رہنماؤں کو حراست میں لے لیا

سٹاف رپورٹ

اسلام آباد -- ایکسپریس ٹریبیون نے 12 اکتوبر کو خبر دی ہے کہ پاکستانی حکام نے افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرت سے انکار کرنے والے، تین اہم شخصیات سمیت، کم از کم آٹھ افغان طالبان رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے۔

ٹریبیون کے ذرائع نے تصدیق کی کہ مطیع عرف ملا نانائی جنہوں نے ملا اختر منصور کی زیرِ قیادت انٹیلیجنس سربراہ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں، سلیمان آغا، صوبہ دائیکندی کے لیے طالبان گورنر اور ملا ثنائی، جو صمد ثانی کے نام سے بھی مشہور ہیں، ایک دینی اسکول کے سربراہ اور ایک معروف تاجر زیرِ حراست طالبان رہنماؤں میں سے ہیں جنہیں حالیہ دنوں میں بلوچستان کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا گیا۔

ایکسپریس ٹریبیون نے بتایا کہ گرفتاریوں پر کوئی سرکاری بیان نہیں آیا لیکن طالبان نے حکومت کے ساتھ امن مذاکرت شروع کرنے سے "انکار" کیا تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500