واشنگٹن، ڈی سی – وزیرِ اعظم عمران خان نے اتوار (21 جولائی) کو واشنگٹن، ڈی سی میں پاکستانی-امریکی برادری کے ارکان سے بات چیت کی۔
خان ہفتہ (20 جولائی) کو ایکتین روزہ سرکاری دورےپر واشنگٹن پہنچے۔
کیپیٹل ون ایوینیو میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، خان نے بشمول بدعنوانی، تعلیم، معیشت اور جمہوریت پاکستان کے تمام بنیادی مسائل کا احاطہ کیا۔
خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (PTI) کے ٹویٹر اکاؤنٹ کے مطابق، انہوں نے کہا، "ہمارے لوگ اس لیے پیچھے رہ گئے ہیں کہ پاکستان میں کوئی میرٹ نہیں، کیوں کہ کوئی ایسا نظام نہیں جو ایک اوسط شخص کو ایک مسطح میدان میں مقابلہ کرنے دے۔"
![وزیرِ اعظم عمران خان 21 جولائی کو واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی-امریکی برادری سے خطاب کر رہے ہیں۔ [پی ٹی آئی]](/cnmi_pf/images/2019/07/22/19099-ik2-585_329.jpg)
وزیرِ اعظم عمران خان 21 جولائی کو واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی-امریکی برادری سے خطاب کر رہے ہیں۔ [پی ٹی آئی]
انہوں نے کہا، "صرف میرٹ کا نظام متعارف کرا کر ہم نئی قیادت کو ابھرنے کا موقع دے سکتے ہیں۔ یہی وقت ہے کہ پاکستان بدلے۔ ہمیں پاکستان میں میرٹوکریسی کا نظام لانا ہے۔"
دیگر امور کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امن کے عمل سے متعلق بات چیت کرنے کے لیے خان کی پیر (22 جولائی) کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔
خان نے اجتماع سے بات کرتے ہوئے کہا، "میں بار بار کہتا رہا کہ افغانستان کا کوئی عسکری حل نہیں۔ انہوں نے مجھے ’طالبان خان‘ کا لیبل لگا دیا۔ لیکن آج پوری دنیا میرے موقف کی تائید کر رہی ہے کہ کوئی عسکری حل نہیں۔"
مجھے یہ پیچ پسند ہے
جوابتبصرے 2
عمران خان سو فیصد ایماندار شخص ہے، وہ جو بھی کہے مجھے اس پر یقین ہے۔ پاکستان کے باقی تمام رہنما چور اور مجرم ہیں۔ امریکہ دیانتدار پارٹنر ہے، اسے تیل اور گیس نکالنے کے لیے تیل کی صنعت میں پاکستان کی مدد کرنی چاہیئے۔
جوابتبصرے 2