امریکی فوج نے سوموار (17 جون) کے روز نئی تصاویر جاری کی ہیں جن کے متعلق اس کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر گزشتہ ہفتے آبنائے ہرمز کے قریب ٹینکر جہازوں پر ایک حملےمیں ایرانی حکومت کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔
ان تصاویر کے ساتھ ایک بیان میں فوج نے کہا، "ویڈیو ثبوت اور صحیح سلامت لمپٹ بارودی سرنگ کو تیزی کے ساتھ ہٹانے کے لیے درکار وسائل اور استعداد کی بنیاد پر ایرن اس حملے کا ذمہ دار ہے۔"
سوموار کے روز جاری کردہ تصاویر میں سے ایک تصویر جسے امریکی فوج بطور "(ایک) صحیح سلامت لمپٹ بارودی سرنگ کو منسلک کرنے کے مقناطیسی آلے کی باقیات" ظاہر کر رہی ہے، جبکہ دیگر تصاویر میں بارودی سرنگ کی جہاز کی پوست پر مبینہ مقام دکھایا گیا ہے۔
اضافی تصاویر میں وہ نقصان دکھایا گیا ہے جس کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ لمپٹ بارودی سرنگ تھی جو اسی جہاز پر پھٹی تھی، اور دیگر ے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان میں ایرانیوں کو صحیح سلامت بارودی سرنگ کو ہٹاتے ہوئے اور انہوں نے جو گشتی کشتی استعمال کی تھی اسے دکھایا گیا ہے۔
جہاز راں کمپنی کے سربراہ نے 14 جون کو کہا تھا کہ جاپان کے ملکیتی ایم/ٹی کوکوا کریجس کے عملے نے بتایا کہ جہاز پر دوسرا دھماکہ ہونے سے قبل انہوں نے ایک "اڑتی ہوئی چیز" دیکھی تھی۔
مشرقِ وسطیٰ میں مزید 1،000 فوجیوں کی تعیناتی
امریکہ نے سوموار کے روز یہ بھی کہا کہ اس نے مشرقِ وسطیٰ میں اضافی 1،000 فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔
ایک بیان میں قائم مقام وزیرِ دفاع پیٹرک شاناہان نے کہا کہ فوجیوں کو "مشرقِ وسطیٰ میں فضائی، بحری، اور زمینی خطرات سے نمٹنے کے دفاعی مقاصد کے لیے" بھیجا جا رہا ہے۔
شاناہان نے کہا، "حالیہ ایرانی حملے اس قابلِ اعتماد، معتبر انٹیلیجنس کو جواز فراہم کرتے یں جو ہم نے ایرانی فوج اور ان کے پراکسی گروہوں کی جانب سے جارحانہ طرزِ عمل پر وصول کی ہے جس سے خطے میں امریکی اہلکاروں اور مفادات کو خطرہ لاحق ہے۔"
تنظیم کی جانب سے دنیا بھر میں جارحانہ کارروائیوں کے کئی عشروں بعد، اپریل میں امریکہ نے ایران کے اسلامی پاسدارانِ انقلاب دستوں (آئی آر جی سی) کو ایک دہشت گرد تنظیمقرار دیا تھا۔
الٹی گنتی شروع
ٹینکر پر حملے سے منسلک تناؤ کے علاوہ، سوموار کے روز ایرانی حکومت نے عالمی طاقتوں کے لیے ایک 10 روزہ الٹی گنتی مقرر کی ہے کہ وہ نیوکلیائی معاہدے کے تحت اپنے وعدے پورے کریں، بصورتِ دیگر اس کا عزم ہے کہ یہ اپنی یورینیم کو ذخیرہ کرنے کی حد سے آگے بڑھ جائے گا۔
امریکہ نے عالمی برادری کو یہ ترغیب دیتے ہوئے جواب دیا ہے کہ وہ ایران کو "نیوکلیائی بھتہ" نہ دے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے ایران سے کہا ہے کہ وہ سنہ 2015 کے نیوکلیائی معاہدے کی پابندی کرنا جاری رکھے اور تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کرنے سے باز رہیں جو مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ کو وسیع کر سکتے ہیں۔
ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالواندی نے کہا، "افزودہ یورینیم کے 300 کلوگرام ذخیرے سے آگے بڑھنے کی الٹی گنتی آج سے شروع ہو گئی ہے، اور 10 دنوں میں ۔۔۔ ہم یہ حد عبور کر جائیں گے۔"