آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاونت کرنے پر آمادگی کو دہرایا

اےایف پی

دبئی – بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائرئکیٹر کرسٹین لاگارڈ نے اتور (10 فروری) کو وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ معاشی امور پر بات چیت کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ آئی ایم ایف ان کے ملک کی حمایت کرنے پر آمادہ ہے۔

آئی ایم ایف اور خان، ہر دو کے دفاتر نے کہا کہ یہ ملاقات دبئی میں متحدہ عرب امارات کی میزبانی میں عالمی حکومتی اجلاس کے حواشی میں ہوئی۔

لاگارڈ نے خان کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا، "میں نے دوبارہ کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کی معاونت کرنے پر آمادہ ہے،"

آئی ایم ایف سے ایک ٹیم نے نومبر میں حکام کے ساتھ ممکنہ بیل آؤٹ پر بات چیت کرنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا، اگرچہ مزاکرات بنا کسی معاہدے کے ختم ہو گئے۔ تاہم اس تصور پر تاحال بات چیت جاری ہے۔

لاگارڈ نے اس ملاقات کو "اچھا اور تعمیری" قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان – جو 1980 کی دہائی کے اواخر سے آئی ایم ایف سے لگاتار قرض لے رہا ہے – کوادائگیوں کے توازن کے ایک بحران کا سامناہے۔

"میں نے اس امر کو بھی خط کشیدہ کیا ہے کہ فیصلہ کن پالیسیاں اور معاشی اصلاحات کا ایک مضبوط پیکیج پاکستان کو اس کی معیشت کے عدم استحکام کو درست کرنے کے قابل بنائے گا اور ایک مضبوط تر اور متحرک تر ترقی کی بنا ڈالے گا۔"

قبل ازاں پاکستان نے 2013 میں آئی ایم ایف سے 6.6 بلین ڈالر (992 بلین روپے) کا بیل آؤٹ حاصل کیا۔

آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی پیش گوئیاں کہتی ہیں کہ جون میں رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستانی معیشت ممکنہ طور پر گزشتہ مالی سال کے 5.8 فیصد کے مقابلہ میں 4.0 سے 4.5 فیصد کے درمیان ترقی کرے گی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500