معاشرہ

تصاویر میں: امن کی بحالی کے بعد پشاور کے ریستورانوں میں لوگوں کا ہجوم

عالمگیر خان

یکم ستمبر کو پشاور میں ریستورانوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور میں ریستورانوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو ایک گاہک، پشاور میں ایک ریستوران پر ایک پکوان کا آرڈر دے رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو ایک گاہک، پشاور میں ایک ریستوران پر ایک پکوان کا آرڈر دے رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

پشاور میں ریستوران کا ایک ملازم، یکم ستمبر کو تکہ کڑاہی بنانے کے لیے گوشت کاٹ رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

پشاور میں ریستوران کا ایک ملازم، یکم ستمبر کو تکہ کڑاہی بنانے کے لیے گوشت کاٹ رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

ریستوران کا ایک ملازم یکم ستمبر کو پشاور میں تکہ کڑاہی بنا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

ریستوران کا ایک ملازم یکم ستمبر کو پشاور میں تکہ کڑاہی بنا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور کے ایک ریستوران میں تکہ کڑاہی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور کے ایک ریستوران میں تکہ کڑاہی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور میں ایک گرل پر تکہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور میں ایک گرل پر تکہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو کوئلے کی گرل پر تکہ پکایا جا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو کوئلے کی گرل پر تکہ پکایا جا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو ریستوران کا ایک ملازم، تکے کو برتن میں ڈال رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو ریستوران کا ایک ملازم، تکے کو برتن میں ڈال رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور کے ایک ریستوران میں گاہک تکہ کڑاہی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور کے ایک ریستوران میں گاہک تکہ کڑاہی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور میں ایک روایتی تکہ ریستوران دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

یکم ستمبر کو پشاور میں ایک روایتی تکہ ریستوران دیکھا جا سکتا ہے۔ [عالمگیر خان]

پشاور -- پشاور کا کھانے پینے کا بازار، نمک منڈی نہ صرف مقامی گاہکوں کے لیے کشش رکھتا ہے بلکہ ملک بھر اور بیرونِ ملک سے لوگ، منفرد ذائقے کے باعث یہاں کھنچے آتے ہیں۔

اس کی مشہور ترین ڈش تکہ کڑاہی کہلاتی ہے اور یہ پکوان بکرے یا دنبے کے گوشت سے بنتا ہے۔

امن کی بحالی اور عسکریت پسندوں کو شکست دیے جانے کے بعد، گاہکوں کی بڑی تعداد اب ایسے ریستورانوں میں آتی ہے اوررات کو دیر گئے تک وہاں رہتی ہے۔

مردان کے ایک شہری، وقار احمد، نے یکم ستمبر کو پشاور کے ایک ریستوران میں کہا کہ "ذائقہ منفرد ہے اور یہ باقی سارے ملک میں ملنے والے تیز مرچ مسالوں کے کھانوں سے مختلف ہے"۔

پشاور میں ایک دکاندار، یکم ستمبر کو گوشت کا ایک مشہور پکوان، تکہ کڑاہی تیار کر رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

پشاور میں ایک دکاندار، یکم ستمبر کو گوشت کا ایک مشہور پکوان، تکہ کڑاہی تیار کر رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

پشاور کے ریستوران چرسی تکہ کے مالک، ناصر خان ان دونوں گاہکوں کی بڑی تعداد کے آنے پر بہت خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "یہ بہت منافع بخش کاروبار ہے۔ ہر روز ہم سے دنبوں کا گوشت پکاتے ہیں۔ ہم پکوان کو بنانے کے لیے صرف نمک اور دنبے کی چربی استعمال کرتے ہیں"۔

خان نے مزید کہا کہ ہر رات ہزاروں گاہک ان کے ریستوران میں کھانا کھاتے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500