سلامتی

ٹویٹر نے کالعدم ایرانی پراپیگنڈا کا نیا زخیرہ منکشف کر دیا

سلام ٹائمز اور اے ایف پی

ایرانی حکومت کی پشت پناہی کے حامل ایک اکاؤنٹ پر محافظینِ انقلابِ ایران کے سامنے وردی میں ایک بچے کی تصویرسامنے آئی۔ ٹویٹر نے یہ اکاؤنٹ ختم کر دیا۔[فائل]

ایرانی حکومت کی پشت پناہی کے حامل ایک اکاؤنٹ پر محافظینِ انقلابِ ایران کے سامنے وردی میں ایک بچے کی تصویرسامنے آئی۔ ٹویٹر نے یہ اکاؤنٹ ختم کر دیا۔[فائل]

برسلز، بیلجیئم – سوشل میڈیا جائنٹ، ٹویٹر نے جون کے اوائل میں کالعدم کیے جانے والے اکاؤنٹس سے ریاستی پشت پناہی کے حامل پراپیگنڈا کا ایک نیا ذخیرہ جاری کیا جن میں سےزیادہ تر ایران اساسیتھے۔

13 جون کا یہ اجراء اس فرم کا ایسا تیسرا آرکایئو تھا، جومحض 5,000 مشتبہ اکاؤنٹس سے 30 ملین سے زائد ٹویٹس اور ایک ٹیرا بائیٹ میڈیا ڈیٹا کی نمائندگی کرتا ہے۔

ان اکاؤنٹس میں 4,779 ایسے ہیں جن کے بارے میں ٹویٹر کا ماننا ہے کہ وہ "ایرانی حکومت سے منسلک ہیں یا – براہِ راست اس کی پشت پناہی کے حامل ہیں۔"

ٹویٹر کے مطابق، 13 جون کو ان میں ایران اساسی اکاؤنٹس میں سے تقریباً 1,666 نے مل کر عالمی خبروں کے مواد پر تقریباً 2 ملین مرتبہ ٹویٹ کیا، جن میں بکثرت ایسا زاویہ تھا جو ایرانی حکومت کے سفارتی اور جغرافیائی-تضویری خیالات کے مفاد میں ہو۔

ایران سے شروع ہونے والے 248 اکاؤنٹس کا ایک دیگر سیٹ بطورِ خاص اسرائیل سے متعلقہ مباحثوں میں مزید براہِ راست ملوث تھا۔

2,865 اکاؤنٹس کے ایک تیسرے سیٹ نے جعلی عملہ کے ایک سلسلہ کو ایران کے ساتھ ساتھ عالمی معاشرتی اور سیاسی مسائل سے متعلق مباحثوں کو ہدف بنانے کے لیے بھرتی کیا۔

روتھ نے کہا، "ہمارا ماننا ہے کہ جب ہمارے پاس یہ ظاہر کرنے کے لیے کافی شوہد ہوں کہ ریاست سے منسلک موجودات قصداً عوامی مباحثوں میں چھیڑ چھاڑ کرنے اور انہیں تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو ایک عوامی دلچسپی کے معاملہ کے طور پر افشا کر دیا جانا چاہیئے۔"

انہوں نے کہا، "اداریاتی اختیارات کی افادیت کی حامل تنظیمیں جو ہماری خدمات کا قصداً غلط استعمال کرتی ہیں، وہ صحت مند مباحثہ میں پیش رفت نہیں، بلکہ اس کی بیخ کنی کرتی ہیں۔ یہ ہماری کمپنی کے اصولوں، پالیسیوں اورعوامی مباحثوں میں خدمت کے ہماری کمپنی کے کلیدی مشن کی خلاف ورزی ہے۔"

افغانستان اور پاکستان ہدف

یہ ٹویٹر آرکائیو ایرانی حکومت کے بین الاقوامی سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر داؤ پیچ کا تازہ ترین ثبوت ہے۔

رواں برس کے اوائل میں فیس بک نے پاکستان اور افغانستان سمیت درجنوں ممالک کو ہدف بنانے والےایرانی غلط معلومات کے ایک آپریشنسے منسلک 783 صفحات، گروپ اور اکاؤنٹ بند کیے۔

فیس بک نے 31 جنوری کو اعلان کیا کہ اس "غیرمصدقہ برتاؤ" میں 262 صفحات، 356 اکاؤنٹ اور فیس بک پر تین گروپ، اور انسٹاگرام پر 162 اکاؤنٹس شامل تھے۔

فیس بک میں اس وقت کے ہیڈ آف سائیبر سیکیورٹی نتھینیئل گلیشیر نے کہا کہ یہ صفحات جعلی فیس بک اکاؤنٹس یا انسٹا گرام آئیڈنٹیٹیز بنا کر مختلف ممالک میں ایرانی حکومت کے مفادات کو فروغ دینے کی ایک مہم کا جزُ تھے۔

فیس بک کی جانب سے پیش کی گئی ایک مثال میں جعلی خبر دکھائی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ طالبان نے افغانستان میں "برف کا تودہ گرنے" کے متاثرین کو بچایا۔

گزشتہ برس ایک خصوصی رپورٹ میںرائیٹرز نے بھی 15 ممالک میں ایرانی پراپیگنڈا مسلط کرنے والی 70 سے زائد ویب سائیٹس کی نشاندہی کی، جن میں پاکستان میں تین اور افغانستان چار غلط معلومات کی حامل ویب سائیٹس شامل ہیں۔

روس کی ’ٹرول فیکٹری‘

ٹویٹر نے قبل ازاں ضرررساں روسی رسوخ کو ہدف بنایا، اور تازہ ترین آرکائیو میں چار مزید ایسے اکاؤنٹس شامل ہیں جن سے متعلق اس فرم کا ماننا ہے کہ وہ انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی سے منسلک ہیں۔

سینٹ پیٹرسبرگ اساسی "ٹرول فیکٹری" پر روسی انٹیلی جنس کے ساتھ کام کرنے کا الزام ہے۔

روسی ایجنسی کے متعلق تحقیات نے ٹویٹر کی سیکیورٹی ٹیم کی ایسے 33 مزید اکاؤنٹس تک رہنمائی کی جو قبل ازاں 764 جعلی وینزویلن صارفین کے طور پرمعلوم گروہ سے منسلک تھے۔

اس پوسٹ میں کہا گیا، "ہمارے مزید تجزیہ سے پتا چلتا ہے کہ انہیں وینزویلا میں ایک کاروباری ادارہ چلا رہا تھا۔"

روتھ نے کہا، "ہمارا ماننا ہے کہ یہ بہتر ہے کہ عوام اور ریسرچ کمیونیٹی کو شفافیت کے ساتھ آگاہ کیا جائے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

تم امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے تفویض کیے گئے پروپیگنڈہ کے فرائض انجام دے رہے ہو ۔ ۔ ٹوئٹر پر لعنت

جواب