پاکستانی طالب علم نے پارکنسن سے متاثرہ افراد کے لئے اسمارٹ سہارے کی چھڑی بنا لی

پاکستان فارورڈ

لندن – جیو نیوز نے 11 اکتوبر کو خبر دی ہے کہ ایک پاکستانی طالب علم کاروباری نے پارکنسن سے متاثرہ مریضوں کی زندگی بہتر بنانے کے لئے ایک جدید سہارے کی چھڑی ایجاد کی ہے۔

آلے کو اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ یہ شناخت کرلیتا ہے کہ استعمال کرنے والے کے اعضا حرکت چھوڑنے لگے ہیں اور ارتعاش پیدا کرکے مریض کو اس کا تحرک اور روانی دوبارہ حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔

یونیورسٹی آف دی ویسٹ آف انگلینڈ کی فارغ التحصیل، 24 سالہ نیہا شاہد چودھری نے جیو نیوز کو بتایا کہ انہیں اپنے مرحوم دادا کو مرض کے ساتھ لڑتے دیکھ کر مددگار آلہ بنانے کا خیال آیا۔ انہوں نے 2016 میں اسمارٹ اسٹک پر کام شروع کیا تھا۔

انہوں نے جیو نیوز کو بتایا، "میرے دادا نے اپنی زندگی کے آخر میں پارکنسن کے مرض کے ساتھ جدوجہد کی اور ہم ان کی کچھ زیادہ مدد نہیں کرسکے۔ وہ بار بار گرجاتے، چلنے سے قاصر ہوتے اور نتیجتاً گرجاتے اور خود کو زخمی کربیٹھتے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500