گزشتہ چھہ سالوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فاٹا میں 5,740 افراد ہلاک ہوئے

اسٹاف رپورٹ

اسلام آباد - وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گزشتہ چھہ سالوں کے دوران ہلاک ہونے والے کم از کم 5,740 پاکستانیوں میں 400 سے زیادہ سیکورٹی کے اہلکار بھی شامل تھے۔ یہ بات ریاستوں اور سرحدی علاقوں کی وزارت (سیفرون) نے قومی اسمبلی کو بتائی۔ یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون نے اتوار (28 مئی) کو دی ہے۔

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کی نمائندگی کرنے والے قومی اسمبلی کے ایک رکن عبدل قاہر خان ودان کی طرف سے اٹھائے جانے والے ایک سوال کے تحریری جواب میں سیفرون نے کہا کہ فاٹا میں ہونے والے دہشت گردوں کے حملوں میں لیویز فورس کے کم از کم 234 ارکان، 174خاصہ دار،5,332 عام شہری ہلاک ہوئے اور 6,427 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سیفرون نے کہا کہا کہ عسکریت پسندوں نے تقریبا 80,000 گھروں کو نقصان پہنچایا اور ان کی وجہ سے حکومت کو ہلاک ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کو 3 بلین روپے (28.6 ملین ڈالر) شہدا کے امدادی پیکجز کے تحت ادا کرنے پڑے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500