ہائی پروفائل بلوچستان دہشتگرد حملے کا مبینہ منصوبہ ساز گرفتار

اے ایف پی

کوئٹہ – منگل (23 مئی) کو پاکستانی عہدیداران نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بدامنی کے شکار جنوب مغرب میں گزشتہ برس کوئٹہ شہر میں وکیلوں کو ہدف بنانے والے ایک تباہ کن دھماکے سمیت بیسیوں افراد کے قتل کا باعث بننے والے متعدد حملوں کے منصوبہ ساز کو گرفتار کر لیا۔

بلوچستان کے حکام نے ویڈیو جاری کی جس میں تیس برس سے کچھ زائد عمر کے سعید احمد بدینی نامی ایک مبینہ ملزم، جو ایک مدرسہ کا سابق طالبِ علم تھا، کا اقبالیہ بیان دکھایا گیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان، انوارالحق کاکڑ نے کوئٹہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدینی نے اس بم حملے کا اعتراف کیا جس میں شہر کے وکلاء کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گزشتہ برس اگست میں ایک ہسپتال میں جمع تھے۔ 70 سے زائد افراد جانبحق ہوئے تھے۔

کاکڑ نے کوئی مزید شواہد پیش کیے بغیر کہا کہ بدینی نے گزشتہ برس کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج پر حملے ، جس میں 60 افراد جانبحق ہوئے تھے اور 52 افراد کی موت کا باعث بننے والے صوفی مزار پر حملے کا بھی اقبال کیا۔

ماضی میں پاکستانی حکام نے ایسےعسکریت پسندوں کی جانب سے ویڈیو ٹیپڈ اقبالیہ بیانات شائع کیے ہیں جو مبینہ طور پر ایک سے زائد بڑے پیمانے کے حملوں کے ذمہ دار تھے۔

گزشتہ برس نومبر میں حکام نے وکیلوں اور پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کے پیچھے دیگر منصوبہ سازوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کاکڑ نے کہا کہ فرقہ ورانہ گروہ لشکرِ جھنگوی کے ساتھ کام کرنے سے قبل بدینی نے پاکستانی طالبان سے تربیت حاصل کی تھی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500