لاہور -- حکام نے بتایا ہے کہ جمعرات (31 اکتوبر) کے روز صوبہ پنجاب میں سالانہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کرنے والوں سے کچھا کچھ بھری ہوئی ٹرین میں کھانا پکانے والے گیس سلنڈر پھٹنے سے کم از کم 74 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے، کچھ لوگ آگ سے بچنے کے لیے بوگی سے چھلانگ لگانے پر جاں بحق ہوئے۔
پاکستان ریلوے کے ایک اعلیٰ افسر، علی نواز نے اے ایف پی کو بتایا کہ کچھ مسافر -- جن میں سے زیادہ تر پاکستان کے سب سے بڑے سالانہ دینی اجتماع میں شرکت کے لیے جا رہے تھے -- ناشتہ تیار کر رہے تھے جب ان کے دو گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹ گئے۔
بہت سے پاکستانی ریل کے لمبے سفر پر کھانا پینا ساتھ لے جاتے ہیں، مگر گیس سلنڈروں پر پابندی ہے، اور نواز نے کہا کہ انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔
آگ بجھانے والا عملہ فوری طور پر ضلع رحیم یار خان کے قریب جائے وقوعہ پر آگ بجھانے کے لیے پہنچ گیا تھا۔ امدادی کارکنوں اور فوج کو بھی دیکھا گیا تھا۔
پاکستان کی مسافر ٹرینوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے، جیسے کہ سرمائے کی کمی اور مختلف دہشت گرد گروہوں کی جانب سے بم دھماکے۔ مارچ میں بلوچستان کے اندر ٹرین میں ریموٹ کنٹرول سے کیے جانے والے ایک بم دھماکے میں چار پاکستانی جاں بحق ہو گئے تھے۔