قریشی کو لندن کانفرنس میں ذرائع ابلاغ کی آزادی پر چیلنج کیا گیا

اے ایف پی

لندن -- پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات (11 جولائی) کو کہا کہ صحافیوں کی "آواز بند کرنے کے بارے میں کوئی سوال نہیں ہے۔ اس سے پہلے انہیں لندن میں آزادیِ صحافت پر پاکستان کے ریکارڈ کے بارے میں چیلنج کیا گیا تھا۔

قریشی سے حال ہی میں تین ٹیلی ویژن اسٹیشنوں کی نشریات کو بند کرنے کے فیصلے، صحافیوں کی گرفتاریوں اور سینسرشپ کے بڑھ جانے پر تشویش، کے بارے میں سوال کیا گیا تھا۔

انہوں نے برطانیہ اور کینیڈا کی طرف سے مل کر میزبانی کی جانی والی کانفرنس کو بتایا کہ "ذرائع ابلاغ کو چپ کرانے یا کنٹرول کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے"۔

"نئے سوشل میڈیا کے ساتھ ۔۔۔ اگر آپ آواز بند کرنا بھی چاہیں تو آپ ایسا نہیں کر سکتے ہیں"۔

پاکستان کو عمومی طور پر ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کے لیے خطرناک ترین ملک قرار دیا جاتا ہے۔ صحافیوں کی حفاظت کرنے والی کمیٹی کے مطابق، 1992 سے اب تک وہاں پر61 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔

وہاں کے صحافی دباو اور بعض اوقات تشدد کا نشانہ بنتے ہیں صرف حکومت اور عسکریت پسند دونوں کی طرف سے۔

عالمی واچ ڈاگ رپورٹرز ودآوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے اس ہفتے متنبہ کیا تھا کہ اب تک ٹی وی، 24آورز نیوز اور کیپیٹل ٹی وی کو "پریشان کن آمرانہ رجحانات کا نشانہ بنایا گیا"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500