پیرس -- فرانس نے منگل (2 جولائی) کو پاکستان کو تقریبا 450 قدیم نوادرات واپس کر دیے جن میں سے کچھ 4,000 سال زمانہ قبل از مسیح سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں فرانسیسی کسٹم ایجنٹوں نے دس سال قبل قبضے میں لیا تھا۔
پیرس کے چارلس ڈی گالے ایرپورٹ پر کسٹم کے ایجنٹوں نے پاکستان سے آنے والے ایک پارسل کو قبضے میں لیا تھا جس میں سرخ مٹی کے 17 برتن تھے اور انہیں شہر کے ایک عجائب گھر کے پتہ پر بھیجا گیا تھا۔ ان برتنوں کے ساتھ آنے والی معلومات میں کہا گیا تھا کہ وہ صرف 100 سال پرانے ہیں۔
مگر ایک عالم نے ان کا معائنہ کیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ وہ دوسری یا تیسری صدی قبل از مسیح سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں ممکنہ طور پر صوبہ بلوچستان کے قبرستانوں سے چرایا گیا ہے۔
وسیع پیمانے پر کی جانے والی تفتیش کے بعد، تفتیش کاروں کو کل 445 اشیا ملیں جن میں سے کچھ 4,000 زمانہ قبل از مسیح سے تعلق رکھتی تھیں اور ان کی لاگت کا تخمینہ 139,000 یورو (25 ملین روپے) لگایا گیا ہے۔
ثقافتی نوادرات کو لوٹنا اور ان کی فروخت "دولتِ اسلامیہ" (داعش) جیسے دہشت گرد گروہوں کے لیے پیسے بنانے کا ذریعہ رہا ہے۔