داعش نے مستونگ کے سیاسی ریلی میں درجنوں لوگ ہلاک

اے ایف پی

کوئٹہ ء "اسلامی ریاست عراق اور شام" (داعش) نے جمعہ ۱۳ جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سیاسی ریلی پر ہونے والے خودکش حملے کی زمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حملے میں سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ .

پاکستان میں ۲۵ جولائی کو آنے والے عام انتخابات کے موقع پر ہونے والے حملوں میں بلوچستان میں ہونے والا یہ حملہ سب سے زیادہ ہولناک اور ہلاکت خیز ہے۔

سیئر صوبائی اہلکار سعید جمالی کے بقول خودکش حملہ اور نے خود کو اس وقت کمپاونڈ کے احاطے میں دھماکے سے اڑا یا جب وہاں ایک کارنر میٹنگ جاری تھی۔

اس حملے میں نوابزادہ سراج رئیسانی بھی ہلاک ہوئے ہیں جو اسی علاقے میں صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی ) کے پلیٹ فارم سے انتخاب لڑ رہے تھے۔

یہ دھماکہ بنوں میں جمعہ کو پاک افغان سرحد کے قریب ہونے والے اس حملے کے چند گھنٹوں بعد ہوا ہے جس میں ایک پاکستانی سیاستدان کے قافلے کوموٹرسائیکل میں نصب بم کے ذرئعے نشانہ بنایا گیا جس میں ۴ افراد ہلاک جبکہ ۳۹ افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس کے بقول پہلے بم حملے میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار اکرم خان درانی کو نشانہ بنایاگیا تھا جس میں وہ محفوظ رہے ۔

منگل ۱۰ جولائی کو پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کی ریلی پر جو دھماکہ کیا گیا تھا اس کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے قبول کی ہے ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماء ہارون بشیر بلور سمیت ۲۲ افراد اس حملے میں ہلاک ہوئے تھے جن کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500