مصر کے مفتیِ اعلی نے خودکش بم دھماکوں کے خلاف پاکستانی فتوی کی حمایت کی ہے

پاکستان فارورڈ

اسلام آباد -- مصر کے مفتیِ اعلی ڈاکٹر شوقی ابراہیم نے پاکستان کے مذہبی علماء کی طرف سے خودکش دھماکوں، مسلح بغاوتوں اور شریعت کے نام پر دہشت گردی کے کاموں کے خلاف جاری کیے جانے والے فتوی کی حمایت کی ہے۔ یہ خبر ڈان نے جمعرات (22 مارچ) کو دی ہے۔

ابراہیم نے بدھ (21 مارچ) کو کہا کہ وہ "پیغامِ پاکستان (پاکستان کا پیغام) نامی فتوی سے اتفاق کرتے ہیں جسے جنوری میں جاری کیا گیا تھا اور اس پر پاکستان کے 1,829 مذہبی علماء نے دستخط کیے تھے۔

انہوں نے یہ تبصرہ اسلام آباد میں پاکستان کی اسلامی نطریاتی کونسل کی طرف سے فتوی کے بارے میں منعقد کی جانے والی گول میز کانفرنس میں کیا۔ ابراہیم منگل (20 مارچ) کو پانچ روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

ابراہیم نے کہا کہ صرف عدالتیں ہیں کسی کو کافر قرار دے سکتی ہیں اور صرف حکومت کے پاس جہاد کا حکم دینے کا اختیار ہے۔ انہوں نے اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام توہینِ رسالت، انتہاپسندی جو دہشت گردی کی طرف لے جائے اور کسی مسلمان کو کافر قرار دینے کی کوششوں کی ممانعت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "دولتِ اسلامیہ (داعش) جیسے گروہ اسلام کے پیغام سے بھٹک گئے ہیں"۔

انہوں نے انتہاپسندانہ نظریات کا خاتمہ کرنے میں مدد کے لیے پیغامِ پاکستان کو ملک بھر میں تقسیم کرنے پر زور دیا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500