امریکہ نے ٹی ٹی پی رہنماء کو پکڑوانے میں مدد کرنے والے کے لیے 5 ملین ڈالر کا انعام رکھ دیا

پاکستان فارورڈ

واشنگٹن، ڈی سی -- امریکی وزارتِ خارجہ نے جمعرات (8 مارچ) کے روز اس فرد کے لیے 5 ملین ڈالر (552.6 ملین روپے) انعام کا اعلان کیا ہے جو تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے امیر ملا فضل اللہ کی شناخت یا محلِ وقوع تک پہنچانے والی معلومات فراہم کرے۔.

اعلان میں کہا گیا ہے کہ فضل اللہ پاکستان میں خونریز حملوں -- جیسے کہ جون 2012 میں 17 پاکستانی سپاہیوں کا سر قلم کرنا اور اکتوبر 2012 میں انسانی حقوق کی کارکن بننے والی اسکول کی لڑکی ملالہ یوسفزئی کو گولیاں مارنا -- میں ملوث ہے اور امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

امریکی حکام کے مطابق، ٹی ٹی پی نے فیصل شہزاد کو بارودی مواد بنانے کی تربیت دی، جس نے مئی 2010 میں نیویارک شہر میں ٹائمز اسکوائر میں ایک کار بم پھاڑنے کی کوشش کی تھی۔

دسمبر 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر 140 سے زائد بچوں اور اساتذہ کے قتلِ عام کے پیچھے بھی ٹی ٹی پی کا ہاتھ تھا۔

انعامات برائے انصاف پروگرام میں دو دیگر پاکستانی جنگجو رہنماؤں کے لیے بھی فی کس 3 ملین ڈالر (331.6 ملین روپے) کی پیشکش کی گئی ہے: عبدالولی، ٹی ٹی پی کے دھڑے جماعت الاحرار کا رہنماء، اور منگل باغ، ٹی ٹی پی سے منسلک لشکرِ اسلام کا رہنماء۔

بیان میں کہا گیا کہ جماعت الاحرار "نے خطے میں کئی حملے کیے ہیں جن میں عام شہریوں، مذہبی اقلیتوں، عسکری اہلکاروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔"

اس میں کہا گیا کہ لشکرِ اسلام "منشیات کی غیر قانونی نقل و حمل، اسمگلنگ، اغواء، اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان عبوری تجارت پر 'ٹیکس' جمع کرتے ہوئے سرمایہ اکٹھا کرتا ہے۔"

ٹی ٹی پی نے "القاعدہ کے ساتھ قریبی اتحاد کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500