پاکستان نے دہشت گردی سے منسلک فلاحی ادارے کے اثاثے منجمند کرنا شروع کر دیئے

اے ایف پی

اسلام آباد -- حکام نے کہا ہے کہ پاکستان نے بدھ (14 فروری) کے روز اقوامِ متحدہ کی طرف سے دہشت گرد قرار دی جانے والے تنظیم کے فلاحی شعبے، فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کے اثاثے منجمد کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

ایف آئی ایف جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی) کا حصہ ہے، جس کے امیر، حافظ سعید 2008 کے ممبئی حملوں میں مرکزی ملزم ہیں۔

یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب حافظ سعید کی لاہور میں ان کے گھر نظربندی ختم ہونے کے بعد واشنگٹن نے اسلام آباد کو ان کے خلاف کارروائی پر مجبور کیا ہے۔

نوٹیفیکیشن جو کہ اے ایف پی نے حاصل کر لیا ہے اور اس پر ہفتے (10 فروری) کی تاریخ ہے، کے مطابق وزارتِ داخلہ نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ حافظ سعید کی دو تنظیموں "سے منسلک (منقولہ، غیر منقولہ اور انسانی وسائل) اثاثوں" کو قبضے میں لے لے۔

وزارتِ داخلہ کے ایک اعلیٰ افسر نے حکم کی تصدیق کی ہے۔

صحت کے مراکز اور ایمبولنسوں کو اب حکومتِ پنجاب کی ملکیت قرار دے دیا گیا ہے، کا اضافہ کرتے ہوئے افسر نے کہا، "فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کی ملکیت طبی مراکز حکومت کی جانب سے قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔"

یہ اقدام پاکستان کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں پر پابندی لگانے کے لیے خاموشی سے اپنے انسدادِ دہشت گردی قوانین میں ترمیم کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

صدر ممنون حسین نے جمعہ (9 فروری) کے روز یہ ترمیم کی تھی، اور وزارتِ قانون و انصاف نے اسے سوموار (12 فروری) کے روز شائع کر دیا تھا۔

ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے اے ایف پی کو بتایا، "ترمیم کا مطلب ہے کہ تمام افراد یا تنظیمیں جنہیں اقوامِ متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیا گیا ہے وہ اب پاکستانی قوانین کے مطابق کالعدم ہیں۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500