پشاور کی عدالت نے ٹی این ایس ایم کے سربراہ صوفی محمد کو رہا کر دیا

پاکستان فارورڈ

پشاور -- پشاور ہائی کورٹ کے ایک بینچ نے عسکری تنظیم تحریکِ نفاذِ شریعتِ محمد (ٹی این ایس ایم) کے سربراہ کو ضمانت پر رہا کر دیا ہے، جس نے 2009 میں فوج کی جانب سے توڑے جانے سے قبل، خیبرپختونخوا کی ڈویژن مالاکنڈ میں سخت شرعی قانون نافذ کرنے کی کوشش کی تھی۔

حکام نے ٹی این ایس ایم کے سربراہ مولانا صوفی محمد کے خلاف جولائی 2009 میں دو مقدمات قائم کیے تھے، جن میں دیگر جرائم کے ساتھ ساتھ بغاوت اور پاکستان کے خلاف جنگ کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ، جو ایک رکنی بینچ کے رکن تھے، نے سوموار (8 جنوری) کو صوفی محمد کی جانب سے دائر کردہ دو پٹیشنز قبول کر لیں اور اسے دو مقدمات میں سے ہر ایک کے لیے 700،000 روپے (7،000 ڈالر) کے مچلکوں پر ضمانت پر رہا کر دیا۔

93 سالہ صوفی محمد جولائی 2009 سے پابندِ سلاسل رہا ہے۔ وہ تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مفرور سربراہ ملا فضل اللہ کا سسر ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500