پاکستانی حکام کو بلوچستان سے مزید 5 گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی ہیں

اے ایف پی

کوئٹہ -- اے ایف پی نے ہفتہ (18 نومبر) کو خبر دی کہ حکام کا کہنا ہے کہ مزید مبینہ پاکستانی مہاجرین کی لاشیں جنوب مغربی پاکستان میں اسی علاقے سے ملی ہیں جہاں تین دن پہلے 15 لاشیں ملی تھیں۔

گولیوں سے چھلنی لاشیں صوبہ بلوچستان کی کیچ ڈسٹرکٹ سے ملی ہیں جو کہ ایران کی سرحد کے قریب واقعہ ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان انوار الحق نے کہا کہ دو دن پہلے پانچ مہاجرین کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمام مہاجرین، جن میں سے 15 کو اس سے پہلے گزشتہ ہفتے قتل کیا گیا تھا، پنجابی نسل کے تھے اور وہ غیر قانونی طور پر ایران کا سفر کر رہے تھے۔

سینئر انتظامیہ کے اہلکار اکبر ہیریفل نے کہا کہ یہ قتل عسکری گروہوں کا کام لگتا ہے۔

انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے گروہ، صوبہ لوگوں کو، پنجاب سے یورپین ممالک کو ایران کے راستے سے اسمگل کرنے کے لیے بلوچستان کو راستے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ سخت حالات یا عسکریت پسندوں کے حملوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

فوج نے کہا کہ فوجیوں نے جمعہ (17 نومبر) کو ایک بلوچ عسکریت پسند کمانڈر یونس توکلی کو، اس علاقے سے 25 کلومیڑ (15 میل) کے فاصلے پر ہلاک کر دیا جہاں سے مہاجرین کی لاشیں ملی تھیں۔

ایک فوجی بیان میں کہا گیا کہ "دہشت گرد یونس پنجاب سے تعلق رکھنے والے15 بے گناہ لوگوں کو 15 نومبر کو ہلاک کرنے میں ملوث تھا"۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس نے سیکورٹی فورسز کے قافلوں پر بھی حملے کیے تھے اور وہ بہت سے شہریوں کی ہلاکت میں ملوث تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500