مستونگ میں شعیّہ خاندان کے 4 ارکان قتل

اے ایف پی

مستونگ، بلوچستان – پولیس نے کہا کہ بدھ (19 جولائی) کو جنوب مغربی پاکستان میں ایک فرقہ واریّت پر مبنی حملے میں مسلح افراد نے ایک کار پر حملہ کیا اور شعیّہ اقلیّت سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے چار ارکان کو قتل کر دیا۔

ان افراد نے کراچی جاتے ہوئے ہزارہ شعیہ خاندان کی گاڑی پر اس وقت گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جب وہ کوٗٹہ سے 40 کلومیٹر (25 میل) جنوب میں چھوٹو کے قصبہ سے گزر رہے تھے۔

مقامی تھانے کے سربراہ عبدالقدوس نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ”ایک خاتون سمیت ایک خاندان کے چار افراد جاںبحق اور ایک دیگر شخص اس وقت زخمی ہو گیا جب سپیڈ بریکر پر آہستہ ہونے پر مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر خود کار اسلحہ سے فائرنگ کر دی۔“

قدوس نے کہا، ”چونکہ اس خاندان کی کوئی دشمنی نہ تھی اس لئے یہ فرقہ ورانہ قتل ہے۔“

ضلعی پولیس سربراہ غضنفر علی شاہ نے تفصیلات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو شبہہ ہے کہ اس حملے کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، اور کوئٹہ میں مخبر حملہ آوروں کو اس خاندان کی حرکات کی تفصیل سے آگاہ کر رہے تھے۔

کسی نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن ماضی میں طالبان عسکریت پسند شعیہ ہزارہ پر حملے کرتے رہے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500