پارہ چنار بم حملے میں 11 جانبحق

اے ایف پی

پارہ چنار — حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قبائلی پٹی میں ایک شعیہ اکثریتی علاقہ کے ایک بازار میں جڑواں دھماکوں میں 11 افراد جانبحق ہو گئے۔

پارہ چنار، کرم ایجنسی میں بازار علامتِ اختتامِ رمضان، عید الفطر کی تیاری کرنے والے گاہکوں سے پر ہجوم تھا۔

مقامی عہدیدار نصراللہ خان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دو میں سے پہلا دھماکہ مصروف اوقات میں ہوا۔

انہوں نے کہا، ”جب لوگ زخمیوں کو بچانے کے لیے۔۔۔ جائے وقوعہ کی طرف دوڑے تو ایک دوسرا دھماکہ ہوا۔“ ایک اور عہدیدار نے دھماکوں اور تعداد کی تصدیق کی۔

خان نے کہا، ”ہمیں خدشہ ہے کہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہو گا،“ انہوں نے مزید کہا کہ تاحال کوئی مزید تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔

وزیرِ اعظم میاں محمّد نواز شریف نے حملے کی مذمّت کرتے ہوئے سیکیورٹی میں اضافہ کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ کوئی مسلمان ایسا ”لرزہ خیز“ اقدام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

پارہ چنار میں جڑواں دھماکوں سے قبل دن کے وقت صوبہ بلوچستان کے صدرمقام، کوئٹہ میں پولیس سربراہ کے دفتر کے باہر ایک بم حملہ میں کم از کم 13 افرد جانبحق ہوئے۔

تفتیش کنندگان نے کہا کہ اس حملہ میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایس آئی ٹی ای مانیٹرنگ گروپ کے مطابق، ”دولتِ اسلامیۂ“ (داعش) خراسان شاخ اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک دھڑے جماعت الاحرار، ہر دو نے اس کی ذمہ داری قبول کی۔

دہرے دعوں کی کوئی فوری وضاحت نہیں کی گئی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500