بلوچستان میں 400 سے زائد عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے

سٹاف رپورٹ

کوئٹہ -- ڈان نے اطلاع دی ہے کہ، بلوچستان میں جاری سیاسی مصالحت کے عمل کے حصے کے طور جمعہ کی شام (21 اپریل) کو کم از کم 434 عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے۔

عسکریت پسندوں کا تعلق بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے)، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور دیگر گروہوں کے ساتھ تھا اور مبینہ طور پر کوئٹہ، ڈیرہ بگٹی، سوئی اور صوبہ کے دیگر حصوں میں سرکاری تنصیبات پر حملوں کے ذمہ دار تھے۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب ثنااللہ خان زہری نے بتایا، "معصوم لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے اور ان کو اکسانے والے عناصر بیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔"

سدرن کمانڈ کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض نے بتایا، "اپنے ہتھیار ڈالنے والے ہر شخص کا خیر مقدم کیا جائے گا۔"

کالعدم بی ایل اے کے ایک اہم کمانڈر شیر محمد نے بتایا، "ہمیں دھوکہ دیا گیا تھا،" جبکہ ایک اور اہم کمانڈر دُر خان بلوچ نے بتایا کہ وہ غیر ملکی عناصر کے لئے "مزید جنگ نہیں" کریں گے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ نے بتایا کہ اب تک 1500سے زائد عسکریت پسند ہتھیار ڈال چکے ہیں اور مزید سے ان کی پیروی کی توقع ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500