مردان پولیس نے مشال خان کے ماورائے عدالت قتل کے مقدمہ میں 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا

سٹاف رپورٹ

مردان – میڈیا نے خبر دی کہ پولیس نے 13 اپریل کو ہجوم کے ہاتھوں عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالبِ علم مشال خان کے قتل سے متعلقہ کم از کم 15 افراد کو گرفتار کر لیا۔

جیو نیوز نے خبر دی کہ اتوار (16 اپریل) کو سات ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ قبل ازاں پولیس نے آٹھ اضافی ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

ایکسپریس ٹربیون نے خبر دی کہ انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا (کے پی) صلاح الدین خان محسود نے پیر (17 اپریل) کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسی رائے قائم کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں کہ مشال خان توہینِ رسالت کا مرتکب ہوا۔

کے پی کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک نے اس قتل سے متعلق ایک عدالتی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

ڈان نے خبر دی کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اتوار کو کے پی کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو 36 گھنٹوں کے اندر اس سانحہ پر ایک رپورٹ داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔

اس سانحہ کے بعد سے یونیورسٹی بند کر دی گئی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500