کوئٹہ -- گزشتہ چند دنوں میں پاکستانی فورسز نے صوبہ بلوچستان میں تین جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے اور 84 ملزمان کو حراست میں لیا ہے، جبکہ 24 دیگر عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈالے ہیں۔
حکام نے کہا کہ دستوں نے جمعہ اور اتوار (20 اور 22 جنوری) کو بلوچستان کے مختلف حصوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے تین جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا۔
ڈان نے خبر دی کہ دستوں نے جنگجوؤں کی آٹھ پناہ گاہوں کو تباہ کیا اور ہتھیار اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا۔
ڈان نے ہفتہ (21 جنوری) کو خبر دی کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر حصوں میں کارروائیاں کرنے والی سیکیورٹی فورسز نے ایک ہفتے میں 81 ملزمان کو حراست میں لیا۔
ڈان نے کہا کہ ملزمان پر بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) اور بلوچ لبریشن آرمی کے ساتھ الحاق کا الزام ہے۔
دی ایکسپریس ٹریبیون نے خبر دی کہ بی آر اے کے چوبیس جنگجوؤں، بشمول تین کمانڈروں نے ہفتہ (21 جنوری) کو ضلع ڈیرہ بگٹی میں ہتھیار ڈال دیئے۔
دریں اثناء، ڈان کے مطابق، وزیرِ داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ہفتہ (21 جنوری) کو کہا کہ بلوچستان کے محکمۂ داخلہ نے 396 افراد کو کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط کے شبہ میں زیرِ نگرانی کر لیا ہے۔