پاکستان میں پر تشدد واقعات میں 8 ملزمان اور 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

سٹاف رپورٹ

اسلام آباد — پاکستان میں جداگانہ پر تشدد واقعات میں شہباز تاثیر کے ایک اغوا کنندہ سمیت کم از کم آٹھ مشتبہ دہشتگرد ہلاک اور چار سیکیورٹی اہلکار جانبحق ہو گئے۔

ڈان نے خبر دی کہ 16 اکتوبر کو جنوبی وزیرستان ایجنسی کے علاقہ انگور اڈّا میں افغان سرحد پر موجود ایک پاکستانی سیکیورٹی چوکی پر نامعلوم حملہ آوروں نے حملہ کر دیا، جس سے دو پاکستانی فوجی جانبحق ہو گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ افغان صوبہ پاکتیکا میں بیرمال کے علاقہ سے کیا گیا۔

مہمند ایجنسی کی ایجنسی انتظامیہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 16 اکتوبر کو ایجنسی میں سڑک کنارے ہونے والے دو جداگانہ دھماکوں میں ایک سیکیورٹی اہلکار جانبحق اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔

ڈان کے مطابق، 15 اکتوبر کو تشدد کے ایک اور واقعہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے کراچی کے علاقہ نارتھ ناظم آباد میں ایک پولیس اہلکار کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

ڈان کے مطابق، پنجاب پولیس کے شعبۂ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے کہا کہ 15 اکتوبر کی شب سی ٹی ڈی نے ایک مقابلہ کے دوران کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کم از کم چھ مشتبہ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

جیو نیوز نے خبر دی کہ مارے جانے والے مشتبہین میں پنجاب کے مرحوم گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کا ایک اغوا کنندہ بھی شامل تھا۔

ڈان نے 17 اکتوبر کو خبر دی کہ کوئٹہ میں کومبنگ آپریشن کے دوران دو دیگر ملزمان مارے گئے اور 11 کو گرفتار کیا گیا۔ یہ ملزمان مبینہ طور پر دو روز قبل فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دو اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500