اسلام آباد - ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق، پاکستان میں تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم بارہ مبینہ عسکریت پسند اور پانچ سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ فوجی چیف نے دس کٹر دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کر دیے ہیں۔
جیو نیوز نے چودہ اکتوبر کو خبر دی ہے کہ القاعدہ اور طالبان کے آٹھ مبینہ دہشت گرد پنجاب کی ڈیرہ غازی خان ڈسٹرکٹ میں ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ بات پولیس کے انسداد دہشت گردی کے ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتائی۔ اس آپریشن کے دوران دیگر تین دوسرے ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈان نے خبر دی ہے کہ تیرہ اکتوبر کو کراچی کے علاقے گداپ میں رینجرز کی طرف سے رات کو مارے جانے والے چھاپے میں ایک کالعدم گروہ کے دیگر چار مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
علاوہ ازیں، دنیا ٹی وی نے خبر دی ہے کہ کراچی میں ایک پولیس افسر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ سماء کے مطابق، چودہ اکتوبر کو پشاور میں ایک اور پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
سماء نے خبر دی ہے کہ فرنٹیر کور (ایف سی) کے مزید تین سیکورٹی اہلکاروں کو چودہ اکتوبر کو کوئٹہ میں ایک دہشت گردانہ حملے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب کہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔
دریں اثنا، پاکستان کے آرمی چیف جرنل راحیل شریف نے تیرہ اکتوبر کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دس کٹر سزا یافتہ دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹس پر دستخط کیے۔ انہیں فوجی عدالتوں نے سزا دی تھی۔ یہ بات انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بتائی۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ سزا یافتہ دہشت گرد بے گناہ شہریوں، پولیو کے کارکن، این جی اوز کے ملازمین اور سیکورٹی اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھے۔
علاوہ ازیں، پاکستان کی نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے 2,021 افراد کی شہریت کو،عسکریت پسندوں سے تعلقات کے الزام میں، عارضی طور پر معطل کر دیا ہے جن میں کچھ مذہبی راہنما بھی شامل ہیں۔ یہ خبر جیو نیوز نے تیرہ اکتوبر کو دی ہے۔