پنجاب انسداد دہشت گردی کے لیے رینجرز کو تعینات کرنے پر غور کر رہا ہے

اسٹاف رپورٹ

لاہور - ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں دہشت گردی سے جنگ کرنے کے لیے پیرا-ملٹری رینجرز کو تعینات کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ڈان نے نو ستمبر کو خبر دی ہے صوبائی حکومت نے حال ہی میں وفاقی وزیرِ داخلہ سے ساٹھ دن کے لیے رینجرز کو تعینات کرنے کے لیے اجازت مانگی ہے جو صوبے کے انسداد دہشت گردی کے مرکز (سی ٹی ڈی) کی مدد کریں گے۔

پنجاب کے وزیرِ قانون رانا ثنا اللہ نے ڈان کو بتایا کہ اگر اجازت مل گئی تو رینجرز پولیس اور سی ڈی ٹی کو دہشت گردی سے جنگ کرنے کے لیے صرف عید الاضحی اور محرم کے دوران مدد فراہم کریں گے۔

دریں اثنا پشاور، پولیس نے حال ہی میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جس پر ایک بس میں بم نصب کرنے کا الزام ہے۔ یہ خبر جیو نیوز نے نو ستمبر کو دی ہے۔ مقامی بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بم کو ناکارہ بنایا۔

جیو نیوز کے مطابق، سندھ سی ٹی ڈی نے کہا کہ پولیس نے آٹھ ستمبر کو کراچی میں صوفی گلوکار امجد صابری کے قتل سے تعلق کے سلسلے میں ایک مشتبہ انتہاپسند کو گرفتار کر لیا۔ صابری کو بائیس جون کو کراچی میں ہلاک کیا گیا تھا۔

دوسری خبروں میں، حکام نے آٹھ ستمبر کو بلوچستان صوبہ کی قلعہ عبداللہ ڈسٹرکٹ میں، بلوچستان کی مقامی حکومت کے وزیر سردار مصطفی ترین کے اغوا شدہ بیٹے، اسد ترین، کو بازیاب کرا لیا۔ انہیں تین ماہ پہلے اغوا کیا گیا تھا۔ یہ خبر ڈان نے دی ہے۔ نوجوان ترین کو اکیس مئی کو پشین ڈسٹرکٹ سے اغوا کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر انہیں افغانستان لے جایا گیا تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500