کراچی - میڈیا رپورٹس کے مطابق، کم از کم تین پاکستانی دفاعی اہلکاروں کو کراچی اور کوئٹہ میں ہلاک کر دیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 18 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا۔
ڈان کے مطابق، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس مشتاق مہر نے کہا کہ کراچی میں موٹر سائیکل سواروں نے 26 جولائی کو دو فوجیوں کو گولی مار دی۔ تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ذمہ داری قبول کر لی۔
اے آر وائی نیوز نے 27 جولائی کو رپورٹ دی کہ کوئٹہ میں، مسلح افراد نے پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر عزیز الرحمان کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔
دریں اثناء، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پورے ملک میں بہت سی گرفتاریاں کی ہیں۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، کراچی میں نیم فوجی رینجرز نے 26 جولائی کو پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا، اسی دن دو فوجیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
ایف سی کے ایک ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے، دنیا ٹی وی نے بتایا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) نے 27 جولائی کو کوئٹہ اور ضلع مچھ، بلوچستان، میں نو افغان شہریوں کو 20 کلو گرام بارودی مواد کے ساتھ گرفتار کر لیا۔
ڈان کے مطابق، صوبہ پنجاب کے محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 26 جولائی کو کہا کہ سی ٹی ڈی نے لاہور اور ملتان میں چھاپوں میں "دولت اسلامیہ عراق و شام" (داعش) سے تعلق رکھنے والے تین مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا۔ سی ٹی ڈی نے نصراللہ چوک کے قریب لشکرِ جھنگوی کے ایک مشتبہ رکن کو گرفتار کرنے کی اطلاع بھی دی ہے۔