دہشتگردی

راہنما کے بغیر اور بے آواز، آئی ایس آئی ایس اعتبار اور اثر و رسوخ کھو رہی ہے

از ولید ابو الخیر

وہ گھر، جس کے بارے میں ترکی کا کہنا ہے کہ اس نے وہاں داعش کے رہنما ابو الحسین القرشی کو نشانہ بنایا تھا، یہاں یکم مئی کو ٹی آر ٹی کی طرف سے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کے اس اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

وہ گھر، جس کے بارے میں ترکی کا کہنا ہے کہ اس نے وہاں داعش کے رہنما ابو الحسین القرشی کو نشانہ بنایا تھا، یہاں یکم مئی کو ٹی آر ٹی کی طرف سے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کے اس اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

قاہرہ -- ماہرین نے المشارق کو بتایا کہ ترکی کے اس دعویٰ کے بعد کہ اس کی افواج نے چوتھے کو ہلاک کر دیا ہے، "دولتِ اسلامیہ" (داعش) پانچویں "خلیفہ" کے نام کا اعلان کرنے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گروپ کے بقیہ رہنماؤں کی جانشین پر اتفاق کرنے میں ناکامی -- یہاں تک کہ حالیہ کسی کی موت کی تصدیق یا تردید -- اس کے حامیوں میں اس کی ساکھ کو کم کر دے گی اور ممکنہ طور پر اس کے جنگجوؤں کے اخراج کو متحرک کرے گی۔

قاہرہ میں مقیم عراقی صحافی احمد الخزالی، جو دہشت گرد گروہوں میں مہارت رکھتے ہیں، نے المشارق کو بتایا کہ "داعش کی قیادت اب تک چار خلیفہ کر چکے ہیں۔"

ان میں سے تین مارے گئے ہیں، جیسا کہ امریکہ اور داعش نے تصدیق کی ہے، جس میں گروپ کا پہلا راہنما ابوبکر البغدادی بھی شامل ہے، جس نے 2014 سے اکتوبر 2019 تک داعش کی قیادت کی، جب اس نے خودکش جیکٹ میں دھماکہ کر کے خود کو ہلاک کر دیا تھا۔

شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد، 15 دسمبر کو یہاں داعش کا ایک عنصر نظر آ رہا ہے۔ [شامی ڈیموکریٹک فورسز]

شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد، 15 دسمبر کو یہاں داعش کا ایک عنصر نظر آ رہا ہے۔ [شامی ڈیموکریٹک فورسز]

وائٹ ہیلمٹ کا ایک رکن، داعش کے دو عناصر کی طرف سے استعمال کیے جانے والے ایک موٹر سائیکل کے ملبے کا جائزہ لے رہا ہے جنہیں 12 جون 2022 کو ڈرون نے نشانہ بنایا گیا تھا۔ [وائٹ ہیلمٹس]

وائٹ ہیلمٹ کا ایک رکن، داعش کے دو عناصر کی طرف سے استعمال کیے جانے والے ایک موٹر سائیکل کے ملبے کا جائزہ لے رہا ہے جنہیں 12 جون 2022 کو ڈرون نے نشانہ بنایا گیا تھا۔ [وائٹ ہیلمٹس]

البغدادی نے شام کے صوبہ ادلب میں اپنے ٹھکانے پر امریکی اسپیشل فورسز کے چھاپے کے دوران دو بچوں کے ساتھ، جن کی عمریں 12 سال سے کم دکھائی دے رہی تھیں، ایک زیر زمین سرنگ میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

البغدادی کے جانشین، ابو ابراہیم الہاشمی القرشی نے فروری 2022 میں شمال مغربی شام میں عطمے کے علاقے کے قریب، اپنے ٹھکانے پر امریکی اسپیشل فورسز کے چھاپے کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس سے اس کے خاندان کے افراد بھی اس کے ساتھ ہلاک ہو گئے۔

اس کے جانشین ابو حسن الہاشمی القرشی نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑا دیا جب شام کے صوبہ درعا میں مقامی دھڑوں نے گزشتہ اکتوبر میں اس کے ٹھکانے کا محاصرہ کر لیا۔

داعش کی قیادت کون کر رہا ہے؟

30 اپریل کو، ترکی صدر رجب طیب اردگان نے اعلان کیا کہ ترک فورسز نے شمالی شام میں ایک خصوصی آپریشن میں گروپ کے چوتھے رہنما ابو الحسین الحسینی القرشی کو ہلاک کر دیا ہے۔

الخزالی نے نوٹ کیا کہ بیان میں مہم کی تاریخ شامل نہیں تھی۔

انہوں نے کہا، مزید برآں، "ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود، گروپ کی جانب سے ان کی موت یا نئے خلیفہ کے نام کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے، جس میں ان سے بیعت کرنے کی اپیل کی گئی ہو"۔

انہوں نے کہا یہ گروپ عام طور پر اُس وقت اعلان کرتا ہے جب اس کے اعلیٰ رہنما کو قتل کر دیا جاتا ہے "اور کچھ ہی دنوں میں ایک نئے خلیفہ کا اعلان کر دیا جاتا تھا، جس میں اس سے بیعت کرنے کا مطالبہ کیا جاتا تھا"۔

انہوں نے کہا کہ لیکن ایسا نہیں ہوا، امریکہ نے چوتھے "خلیفہ" کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

معلومات کی انتہائی زیادہ کمی نے انتہا پسندوں میں عدم اعتماد کو ہوا دی ہے۔

الخزالی نے کہا کہ "[چوتھے خلیفہ کی] موت کے بارے میں شکوک و شبہات کے علاوہ، ہو سکتا ہے کہ [اعلان نہ ہونے کی وجہ] جانشین کے نام پر گروہ کے بقیہ رہنماؤں کے درمیان اتفاق کا فقدان ہونا ہو"۔

انہوں نے کہا کہ جانشین کے نام کا انتخاب کرنا، گروہ کی شوریٰ کونسل کے دائرہ کار میں ہے اور توقع ہے کہ ایک بیان جاری کیا جائے گا، جس میں نئے خلیفہ کے نام کا اعلان کیا جائے گا اور بیعت کا مطالبہ کیا جائے گا۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ جانشین کے نام کا اعلان کرنے میں تاخیر سے "گروہ کو نقصان پہنچے گا اور وہ اس کی ساکھ کو نقصان پہنچائے گی اور اس کی جو طاقت باقی بچی ہے"۔

انتہائی غیر معمولی

دہشت گردی کے گروہ کے ماہر وائل عبدالمطلب نے کہا کہ یہ انتہائی غیر معمولی بات ہے کہ کسی انتہا پسند گروپ کے سرکردہ رہنما کو "بغیر کسی جانشین کے اعلان کے، یا کم از کم کسی آڈیو ریکارڈنگ میں اس کی موت کی تردید کے بغیر" مار دیا جائے گا۔

انہوں نے المشارق کو بتایا کہ اگر اس سے کسی چیز کی طرف اشارہ ملتا ہے تو وہ اس انتہا پسند گروہ کی موجودہ کمزوری اور باقی عناصر اور امیروں کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی طاقت سے محروم ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی طور پر باقی عناصر کو دوسرے انتہا پسند گروہوں میں شامل ہونے اور ان کے رہنماؤں کے ساتھ وفاداری کا عہد کرنے کی طرف لے جائے گا۔

عبدالمطلب نے نوٹ کیا کہ بیعت کا عہد ان گروہوں کے لیے ضروری ہے، "اور یہ جنگجوؤں کے درمیان وفاداری کی نمائندگی کرتا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ ان کے عقائد کے مطابق اس کے بغیر جہاد بے معنی ہے۔

عبدالمطلب نے کہا کہ گروپ کے بنیادی ڈھانچے کو لگنے والے جھٹکے کے علاوہ "یہ اس کی موجودگی والے علاقوں میں شہریوں کے درمیان گروہ کے وقار کے لیے ایک جھٹکا ہو گا"، کیونکہ یہ اپنی ساکھ، اثر و رسوخ اور وہ طاقت کھو دے گا جس سے وہ انہیں ڈراتے تھے"۔

کوئی حقیقی امیدوار نہیں بچا

مصر سے تعلق رکھنے والے حکمتِ عملی کے تجزیہ کار اور دہشت گرد گروہ کے ماہر یحییٰ محمد علی نے کہا، "اگر داعش اپنے نئے جانشین کے نام کا اعلان کر بھی دے، تو یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پیشروؤں کے برعکس، عالمی وفاداری حاصل نہیں کر پائے گا۔"

انہوں نے کہا کہ "پہلی صف کے زیادہ تر رہنما مارے جا چکے ہیں، اور کوئی نمایاں انتہا پسند نام باقی نہیں بچا ہے جسے اس طرح کی حمایت حاصل ہو۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "جہاں تک نئے راہنماؤں کا تعلق ہے، چونکہ یہ گروہ ٹکڑوں میں بٹا ہوا ہے اور کئی علاقوں میں بکھرا ہوا ہے، اس لیے ان کی باقی رہنماؤں کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت بہت کمزور ہے۔"

انہوں نے کہا کہ اس لیے یہ توقع کی جاتی ہے کہ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں، گروہ کی طاقت اپنی کم ترین سطح پر آجائے گی۔ اور یہ کہ قیادت میں اس کمزوری کی وجہ سے اس کے عناصر کوئی قابل ذکر حملہ نہیں کر سکیں گے۔

ابن الولید سینٹر فار اسٹڈیز اینڈ فیلڈ ریسرچ کے نئے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر مازن زکی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر داعش کی تقریبا کوئی سرگرمی نہیں ہے۔

انہوں نے المشارق کو بتایا کہ داعش کے پروپیگنڈہ اخبار، النبا کا ایک واحد شمارہ اس سے مستثنیٰ رہا ہے، جس میں مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ کی طرف سے شائع ہونے والی کچھ عام خبریں شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر خبریں افریقہ میں گروہ کی سرگرمیوں سے متعلق ہیں، "یہاں تک کہ ڈیزائن خود بھی بہت عام ہے، اور ان لوگوں کی طرف سے معمولی صلاحیتوں کے ساتھ تیار کیا گیا ہے جو پیشہ ور نہیں ہیں"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500