سیاست

500 برس کی تاخیر سے، ایران کی پوری توجہ بحرگردی پر مرکوز

از پاکستان فارورڈ

ایرانی بحریہ نے 17 مئی کو اپنے 86 ویں بحری بیڑے کے عملے کو دنیا کا چکر لگا کر واپس ملک میں خوش آمدید کہنے کا شاندار مظاہرہ کیا۔ [مشارق نیوز]

ایرانی بحریہ نے 17 مئی کو اپنے 86 ویں بحری بیڑے کے عملے کو دنیا کا چکر لگا کر واپس ملک میں خوش آمدید کہنے کا شاندار مظاہرہ کیا۔ [مشارق نیوز]

ایران نے 17 مئی کو ایرانی بحریہ کے 86 ویں فلوٹیلا کی دنیا بھر کے سفر سے واپسی کے بارے میں ڈینگیں ماری ہیں۔

تسنیم نیوز، سپاہِ پاسدارانِ اسلامی انقلاب (آئی آر جی سی) سے وابستہ، اور حکومت سے منسلک دیگر ذرائع ابلاغ نے، دنیا بھر میں فلوٹیلا کے طواف کو "اپنی بحری موجودگی کو بڑھانے کے لیے ملک کی کوششوں کا جزو" قرار دیا ہے۔

یہ فلوٹیلا، جس میں مقامی طور پر بنایا گیا دینا ڈسٹرائر اور مکران فارورڈ بیس شپ شامل تھا، 20 ستمبر کو جنوبی ایران کی بندرگاہ بندر عباس سے مشن پر روانہ ہوا۔

تسنیم نے لکھا، سب سے پہلے ممبئی، بھارت میں رک کر، اس نے 236 دنوں میں دنیا بھر کا سفر کیا، اور ایران اور برازیل کے درمیان تعلقات کے قیام کی 120 ویں سالگرہ کے موقع پر برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں لنگر انداز ہوا۔

مکران، ایران کا واحد فارورڈ بیس شپ۔ [تسنیم نیوز]

مکران، ایران کا واحد فارورڈ بیس شپ۔ [تسنیم نیوز]

ایران کا مقامی طور پر تیار کردہ دینا ڈسٹرائر۔ [SNN.ir]

ایران کا مقامی طور پر تیار کردہ دینا ڈسٹرائر۔ [SNN.ir]

دینا ایک موج-درجے کا عسکری تباہ کن ہے جو اینٹی شپ کروز میزائلوں، تارپیڈو اور بحری توپوں سے لیس ہے۔

مکران، جس کا وزن 121,000 ٹن ہے اور یہ پانچ ہیلی کاپٹر لے جا سکتا ہے، ایران کا واحد فارورڈ بیس شپ ہے، اور اسےسنہ 2020 میں آئل ٹینکر سے بحری جہاز میں تبدیل کیا گیا تھا۔

تہران نے 86ویں بحری بیڑے کا طواف سے واپسی پر استقبال کیا اور اس سفر کو ایک عظیم کامیابی اور طاقت اور موجودگی کا مظاہرہ قرار دیا۔

بحریہ واپس آنے والے ملاحوں کے استقبال کے لیے 86ویں فلوٹیلا کے عملے کے اہل خانہ کو لے کر گئی، اور گلے ملنے والوں کی فلم بنائی اور تصویریں کھینچیں۔

اپنے بحری طواف پر حکومت کے فخر اور متعدد اداروں کی جانب سے شاندار کوریج کے باوجود، ایرانی بحریہ کا کارنامہ کسی بھی طرح نیا یا بڑا نہیں ہے۔

پہلی بحرگردی

زمین کے گرد پہلے طواف کو تقریباً 500 سال گزر چکے ہیں، جس کے دوران ٹیکنالوجی اور ڈیزائن میں بڑی ترقی ہوئی ہے، جس سے بحرگردی کو پہلے سے کہیں زیادہ تیز اور زیادہ مؤثر بنا دیا گیا ہے۔

دنیا کے گرد سب سے پہلے طواف -- جسے پرتگالی کھوج کار فرڈینینڈ میگیلن کی جانب سے شروع اور منظم کیا گیا تھا -- نے اس بات کی تصدیق کی کہ زمین گول ہے۔

20 ستمبر سنہ 1519 کو، پانچ بحری جہازوں اور 270 افراد کے عملے کے ساتھ، میگیلن نے جنوبی سپین کے سانلوکار ڈی بارامیڈا سے سفر کیا، جو دنیا کا پہلا چکر بنا۔

میگیلن خود تین سالہ ہنگامہ خیز سفر کے دوران انتقال کر گیا، اور جوآن سیباسٹین ایلکانو نے فلپائن سے واپس سپین کا سفر صرف 18 مردوں پر مشتمل آخری عملے کے ساتھ مکمل کیا۔

امریکی بحریہ نے اپنا پہلا عالمی طواف 16 دسمبر سنہ 1907 کو کیا، جب امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے 16 جنگی جہازوں پر مشتمل ایک فورس "گریٹ وائٹ فلیٹ" نے ہیمپٹن روڈز، ورجینیا سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ کا پہلا زیرِ آب طواف سنہ 1960 میں ٹرائٹن -- 447 فٹ (136 میٹر) سے زیادہ طویل -- پر کیا گیا تھا، جس کے عملے میں 142 افراد تھے۔

ستمبر سنہ 2017 میں، بحریہ کے افسران کے ایک ہندوستانی صرف خواتین پر مشتمل عملے نے آٹھ ماہ کے چکر کا آغاز کیا۔ بغیر کسی پیشگی تربیت یا تجربے کے، انہوں نے 22,000 آبی میل (40,744 کلومیٹر)، تین سمندر، تین کیپس اور پانچ ممالک کو عبور کیا۔

فوج کے علاوہ، زمین کا طواف کرنا کھیلوں میں اور ذاتی شوق کے طور پر بھی مقبول ہے۔ طواف کی دوڑ، جس میں شرکاء سمتیں معلوم کرنے کا نظام استعمال نہیں کر سکتے، سولو، نان سٹاپ اور بغیر مدد کے ہوتے ہیں، یہ کارنامہ پہلی بار سنہ 1969 میں انجام دیا گیا تھا۔

'تھوتھا چنا باجے گھنا'

ایرانی حکومت کا اپنی بحریہ کے اپنے نسبتاً چھوٹے بحری بیڑے کے ساتھ دنیا کا چکر لگانے پر اتنا زور دینا مبالغہ آمیز ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اس کی سیاسی اور اقتصادی جدوجہد بہت شدید اور واضح ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام کی کوئی تاریخی یا تزویراتی اہمیت نہیں ہے۔

ایرانی بحریہ کے ایک تجزیہ کار، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، نے کہا، "یوں لگتا ہے کہ ایرانی فوج تک خبریں بہت سست رفتاری سے پہنچتی ہیں۔ یہ دنیا کا چکر لگانے کے بارے میں ایسی ڈینگیں مارتی ہے جیسے اس نے ابھی پانچ صدیوں کے بعد کچھ دریافت کیا ہو!"

"ایرانی حکومت کے پاس اپنی بحریہ کے فرسودہ سازوسامان سمیت نمٹنے کے لیے اتنے مسائل ہیں، کہ حکام کے ذہن میں دنیا کا چکر لگانا آخری چیز ہونا چاہیے"۔

انہوں نے المشارق کو بتایا، "آئی آر جی سی کی سپیڈ بوٹس امریکی جہازوں کو ہراساں کرتی رہتی اپنے ہی عوام کے ساتھ اس کے بہت زیادہ پھڈے ہونا کوئی حیران کن بات نہیں ہےہیں اور ایران آبنائے ہرمز کے ساتھ تباہی مچا رہا ہے، یہ سب ایران کے بین الاقوامی تشخص کے لیے خوفناک ہیں، پھر بھی وہ اپنی بحریہ کو طاقت کے بین الاقوامی مظاہرے کے طور پر دنیا کا چکر لگانے کے لیے بھیجتا ہے۔ اپنے ہی عوام کے ساتھ اس کے بہت زیادہ پھڈے ہونا کوئی حیران کن بات نہیں ہے.

بی بی سی کی فارسی سروس کے مطابق، 21 مارچ کو ختم ہونے والی 12 ماہ کی مدت کے لیے ملک کا مجموعی افراط زر کا انڈیکس 51.8 فیصد رہا۔

مارچ کے آخر میں، ایران کے شماریاتی مرکز (ایس سی آئی) نے اعلان کیا کہ وہ سنہ 2021 میں ختم ہونے والی پانچ سالہ مدت کے لیے افراطِ زر کی تفصیلات شائع نہیں کرے گا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایس سی آئی کا فیصلہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مہنگائی قابو سے باہر ہو گئی ہے، یہاں تک کہ حکومت کو احتجاجی مظاہرے ہونے کی توقع ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، دستیاب اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 21 اپریل کو ختم ہونے والی 30 دن کی مدت میں پوائنٹ ٹو پوائنٹ افراطِ زر کی شرح 60 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، جو کہ 80 سالوں میں مہنگائی کی بلند ترین شرح ہے۔

اسی عرصے کے دوران اشیاء کی قیمتوں میں تقریباً 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دریں اثنا، اسلامی جمہوریہ دنیا بھر میں تباہی کے لیے ڈرونز استعمال کر رہا ہے، سعودی عرب کے ساتھ "امن معاہدے" کے باوجود اپنے الحاق شدہ حوثی گروپ کو عسکری بنانا جاری رکھے ہوئے ہے، اور علاقائی ممالک کے معاملات میں مداخلت سے باز نہیں آیا ہے۔

تہران چمٹا ہوا ہے چین اور روس کے ساتھ، حالانکہ نہ تو ان میں سے کوئی ملک ایران کے مفاد میں کام کر رہا ہے اور نہ ہی تاریخی طور پر کسی نے کیا ہے.

24 مئی کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ ماسکو کو شہری بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے اور یوکرینیوں کو مارنے کے لیے ایرانی ڈرون فراہم کر کے ان کے ملک پر حملے میں روس کا ساتھی نہ بنے.

ایک ویڈیو خطاب میں، زیلنسکی نے کہا کہ روس نے یوکرین کے خلاف تقریباً 1,160 شاہد کامیکاز ڈرون استعمال کیے، جن میں سے تقریباً 900 کو یوکرین کے فضائی دفاع نے مار گرایا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500