سیاست

ایران کو ڈرونز کے پرزہ جات فراہم کرنے پر چینی فرمز بلیک لسٹ

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

2019 میں بیجنگ میں چینی دفاعی معلومات آلات اور ٹیکنالوجی کی نمائش میں عملہ کا ایک رکن ایف ایل -2 سٹیلتھ ٹرانسپورٹ ڈرون کا ایک ماڈل متعارف کروا رہا ہے۔ [وانگ ژہاؤ/اے ایف پی]

2019 میں بیجنگ میں چینی دفاعی معلومات آلات اور ٹیکنالوجی کی نمائش میں عملہ کا ایک رکن ایف ایل -2 سٹیلتھ ٹرانسپورٹ ڈرون کا ایک ماڈل متعارف کروا رہا ہے۔ [وانگ ژہاؤ/اے ایف پی]

گزشتہ جمعرات (9 مارچ) کو امریکہ نے تباہ کن اسلحہ پھیلانے والوں اور ان کے ذرائع رسد کو ہدف بنانے کی ایک کوشش میں ایرانی ڈرون سازوں کو پرزہ جات فراہم کرنے پر پانچ چینی کمپنیوں اور ایک فرد کو بلیک لسٹ کر دیا۔

امریکی وزارتِ خارجہ نے بالواسطہ طور پر چینی کمپنیوں کو یوکرین میں روسی حملوں اور خلیجی خطہ میں آئل ٹینکرز پر ایرانی حملوں سے جوڑا، ان دونوں صورتوں میں شہید-136 انمینڈ ایئرل وہیکلز (یو اے ویز)، جنہیں عرفِ عام میں ڈرون کہا جاتا ہے، استعمال کیے گئے۔

ان سودوں میں چینی فرمز کا کردار چین کے ایک ایک "غیر جانبدار" مصلح ہونے کے دعویٰ کی مزید تردید کرتا ہے جو کہ جنگ کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

وزارتِ خارجہ نے کہا کہ شہید-136 یو اے ویزایران ایئر کرافٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹریئل کمپنی (ایچ ای ایس اے) کی جانب سے تیار کیے جاتے ہیں، جس کا انتظام ایران کی وزارتِ دفاع چلاتی ہے اور یہ امریکی پابندیوں کے تحت ہے۔

17 اکتوبر کو کیئف میں ایران کی جانب سے روس کو فروخت کیے جانے والے 'خود کش ڈرونز' کے جھنڈ سے شہر کو نشانہ بنائے جانے کے بعد، جس میں کم از کم تین افراد جاںبحق ہوئے، لوگ یوکرین میں ایرانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ [سیرگی شوزاوکوف/اے ایف پی]

17 اکتوبر کو کیئف میں ایران کی جانب سے روس کو فروخت کیے جانے والے 'خود کش ڈرونز' کے جھنڈ سے شہر کو نشانہ بنائے جانے کے بعد، جس میں کم از کم تین افراد جاںبحق ہوئے، لوگ یوکرین میں ایرانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ [سیرگی شوزاوکوف/اے ایف پی]

اکتوبر سے اب تک حساس بنیادی ڈھانچے پر متعدد میزائل اور ڈرون حملے کرتے ہوئے،روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ میں ان کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔

یوکرین کی فضائیہ نے پیر کو کہا کہ اس نے کییو میں کئی گھنٹے فضائی حملے کے سائرن بجنے کے بعد جنوبی روس سے اڑائے گئے دھماکہ خیز مواد سے لدے ڈرونز کی کثیر تعداد کو مار گرایا۔

اس نے کہا کہ روسی افراج نے کییو سے شمال مشرق میں برئینسک کے علاقہ سے 15 ایرانی ساختہ ڈرون اڑائے، جن میں 13 کو یوکرینی افواج نے مار گرایا۔

جرمن جریدے دیر سپئیگل نے 24 فروری کو خبر دی کہ روس ایسے خودکش ڈرونز کی رسد کے لیے چینی ڈرون سازوں کے ساتھ بھی مزاکرات کر رہا ہے جنہیں یوکرین میں استعمال کیا جا سکے۔

اس جریدے نے کہا کہ اس نے ایسی معلومات دیکھی ہیں جو عندیہ دیتی ہیں کہ روس کی فوج بڑے پیمانے پر ماسکو کے لیے ایسے ڈرونز تیار کرنے کے لیے چینی ڈرون ساز ژی آن بِنگو انٹیلی جنٹ ایوی ایشن ٹیکنالوجی سے بات چیت کر رہی ہے۔

اس چینی تیار کنندہ نے اپریل 2023 تک روس کو ترسیل سے قبل 100 ZT-180 نمونہ ڈرون تیار اور تجربہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان میں سے ہر ایک مبینہ طور پر 35 اور 50 کلوگرام دھماکہ خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس نے کہا کہ ایک قدم اور آگے جاتے ہوئے بِنگو مبینہ طور پر روس کو پرزہ جات اور سمجھ بوجھ دینے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ماسکو موقع پر ان ڈرونز کی تیاری کر سکے۔

ایران کے خریداری کے نیٹ ورک

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جس نیٹ ورک پر جمعرات کو پابندی لگائی گئی، وہ ایچ ای ایس اے کو شہید سیریز ڈرونز میں استعمال ہونے والوں سمیت ہزاروں ایئروسپیس پرزہ جات کی فروخت اور ترسیل کا ذمہ دار ہے۔

انہوں نے عزم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران کو زیرِ احتساب لانے کے لیے اور "ان کوششوں کو مسدود کرنے کے لیے اپنی دسترس میں دستیاب ہر آلہ کا استعمال جاری رکھے گا"۔

بلیک لسٹ ہونے والی چینی کمپنیاں ہینگژہو، شینژہین، گوئیلِن اور ہانگ کانگ اساسی ہیں۔

وزارتِ خزانہ نے کہا کہ چین اساسی ہانگ ژو فویانگ کوٹو مشینری کمپنی لمیٹڈ (کوٹو مشینری) نے کاروباری بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرتے ہوئے ایران میں ایچ ای ایس اے کو ایئروسپیس پرزہ جات کی فروخت اور ترسیل کی تسہیل کاری کی۔

ان میں ایران کے شہید سیریز یو اے ویز کے لیے قابلِ استعمال ہلکے ہوائی جہازوں کے انجن شامل ہیں۔

اس نے کہا کہ اپنی سرگرمی کو مبہم بنانے کے لیے کوٹو مشینری نے ایئرو سپیس پرزہ جات کے لیے دسیوں لاکھوں ڈالرز مالیت کے سودوں کی تسہیل کاری کے لیے ہانگ کانگ اساسی فرنٹ کمپنی راوین انٹرنیشنل ٹریڈ لمیٹڈ نامی فرنٹ کمپنی کو استعمال کیا۔

درایں اثناء، چین اساسی گؤیلین ایلفا ربر اینڈ پلاسٹک ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ نے ایران میں ایچ ایس اے کو ایک ملین ڈالر سے زائد مالیت کے ہزاروں ایئروسپیس پرزہ جات کی فروخت اور ترسیل کی تسہیل کاری کی۔

پابندی لگائے جانے والوں میں چین اساسی ایس اینڈ سی ٹریڈ پی ٹی وائی کمپنی لمیٹڈ، اس کے چین اساسی ملازم یون ژیا یوان، اور چین اساسی شین ژین کیسپرو ٹیکنالوجی کمپنی بھی شامل ہیں۔

وزارتِ خزانہ نے کہا کہ انہوں نے ایران میں ایچ ای ایس اے کو فکسڈ ونگ، روٹری کرافٹ اور یو اے وی اپلیکیشنز کے لیے لاکھوں ڈالر مالیت کے ہزاروں ایئروسپیس پرزہ جات کی فروخت اور ترسیل میں تسہیل کاری کی ہے۔

وزارتِ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائن نیلسن نے کہا، " یوکرین میں روس کی جانب سے ایرانی یو اے ویز کے استعمال کے نتیجہ میں ہونے والی یوکرینی شہری اموات میں ایران براہِ راست ملوث ہے۔"

"امریکہ ایرانی خریداری کے ایسے عالمی نیٹ ورکس کو ہدف بنانا جاری رکھے گا جو روس کو یوکرین کے خلاف اس کی غیر قانونی جنگ میں مہلک یو اے ویز فراہم کرتے ہیں۔"

'شیڈو بینکنگ' نیٹ ورک

پابندیوں کی ایک جداگانہ کاروائی میں، وزارتِ خزانہ نے ایران، ہانگ کانگ، چین، دبئی اور دیگر مقامات پر 39 فرمز اور اداروں کو تہران پر پابندیوں کی خلاف ورزی میں بین الاقوامی طور پر پیٹروکیمیکلز فروخت کرنے میں ایران کی مدد کرنے پر اپنی بلیک لسٹ میں ڈال دیا۔

امریکی وزارتِ خارجہ کے آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول نے کہا کہ جن اداروں پر پابندیاں عائد کی گئیں وہ نمایاں "شیڈو بینکنگ" نیٹ ورک پر مشتمل ہے۔

یہ "ان کثیر دائرہ ہائے کار کے حامل غیر قانونی مالیاتی نظاموں میں سے ایک ہے جو پرشیئن گلف پیٹروکیمیکل انڈسٹری کمرشل کمپنی (پی جی پی آئی سی سی) اور ٹرائی لائنس پیٹروکیمیکل کمپنی لمیٹڈ (ٹرائی لائنس) جیسے پابند کیے گئے اداروں کو بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی فراہم کرتے ہیں اور غیر ملکی گاہکوں کے ساتھ ان کی تجارت کو مبہم بناتے ہیں۔"

پی جی پی آئی سی سی پابندیوں کے حامل ایرانی پیٹروکیمیکل گروہ پرشیئن گلف پیٹروکیمیکل انڈسٹریز کمپنی (پی جی پی آئی سی) کی مارکیٹنگ شاخ ہے، جو ہر برس حکومتِ ایران کے لیے دسیوں کھرب ڈالر پیدا کرتی ہے۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق، ایرانی ایکسچینج ہاؤسز اپنے ایرانی گاہکوں کے لیے داخلی کھاتوں کے ذریعے حساب رکھے گئے زرِ مبادلہ میں سودوں کے لیے تجارت کھولنے کے لیے بیرونِ ملک فرنٹ کمپنیاں بناتے ہیں۔

وزارتِ خارجہ کے عہدیدار والے ایڈییمو نے کہا، "ایران پیچیدہ پابندیوں سے بچنے والے نیٹ ورکس سے استفادہ کرتا ہے جہاں غیرملکی خریدار، ایکسچینج ہاؤسز، اور درجنوں فرنٹ کمپنیاں باہمی تعاون سے پابند شدہ ایرانی کمپنیوں کو تجارت جاری رکھنے میں مدد دیتے ہیں ۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500