سلامتی

افغانستان سے قتل کی ویڈیو سے متعلق طالبان کے جھوٹ کی شواہد نے نفی کر دی

پاکستان فارورڈ

ایک ویڈیو سکرین شاٹ میں طالبان کی جانب سے قتل کیے جانے سے کچھ ہی دیر قبل فریاب میں افغان کمانڈو ہتھیار ڈالتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔

ایک ویڈیو سکرین شاٹ میں طالبان کی جانب سے قتل کیے جانے سے کچھ ہی دیر قبل فریاب میں افغان کمانڈو ہتھیار ڈالتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔

واضح شواہد طالبان کے اس جھوٹ کی نفی کرتے ہیں کہ حال ہی میں شائع ہونے والی صوبہ فریاب میں طالبان کے ہاتھوں 22 افغان سپیشل فورسز کمانڈوز کے قتل کی ویڈیو "جعلی" ہے۔

پیر (12 جولائی) کو سی این این کی جانب سے نشر کی گئی 45 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 16 جون کو ضلع دولت آباد، صوبہ فریاب میں شدید لڑائی کے بعد طالبان کا قبضہ ہو جانے پر افغان کمانڈوزاپنے ہتھیار ڈال کر خود کو حوالے کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ان کے ہتھیار ڈالنے کے فوراً بعد طالبان نے "اللہ اکبر" کی صدا بلند کرتے ہوئے تمام 22 افغان کمانڈوز کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

سی این این نے طالبان کے حوالہ سے بتایا کہ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے افغان کمانڈوز کو پکڑ لیا ہے، جو کہ زندہ اور ان کی حراست میں ہیں۔

جبکہ سی این این نے کہا ہے کہ اس نے اس خبر کی تصدیق کی ہے اور متعدد شاہدین سے بات کی ہے، ایک طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔

ایک طالبان مصلح اور ترجمان سہیل شاہین نے بدھ کو ٹویٹر کی ایک پوسٹ میں کہا، "اس خبر میں ایک منظر کے ساتھ ایک اور جعلی منظر ملایا گیا ہے جس میں صوبہ فریاب میں تصادم کے دوران ایک کاروائی کرتے ہوئے 22 کمانڈوز مارے گئے تھے۔"

طالبان کے دعویٰ کا انکار

تاہم، وزارتِ دفاع نے طالبان کے اس دعویٰ کا انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان ہی نے ان کمانڈوز کو قتل کیا ہے۔ ایک بیان میں وزارت کے ترجمان فواد امان نے کہا کہ یہ قتل ایک "جنگی جرم" پر مشتمل ہے۔

مزید برآں، ریڈ کراس نے 22 کمانڈوز کی میتوں کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔

انسانی حقوق کے واچ ڈاگ ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل ایک جنگی جرم ہیں۔ "یہ شدید ہیجان انگیز فوٹیج خوفناک ہے اور بڑھتی ہوئی مایوسی کی اس صورتِ حال سے آگاہی فراہم کرتی ہے جس نے افغانستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ہم جس کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ ہتھیار ڈالنے والے فوجیوں کا بہیمانہ قتل ہے—ایک جنگی جرم۔"

امن کے عمل کی پیروی اور افغان حکومت کے ساتھ مزاکرات کو جاری رکھنے کے منصوبوں کے طالبان کے دعویٰ کے متوازی یہ قتل، امن مزاکرات کے مستقبل پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500