سلامتی

طالبان کی طرف سے جلایا جانے والا ہوٹل لگژری اسکی ریزاٹ میں کھل گیا

عدیل سید

پانچ ستمبر کی اس تصویر میں نیا بحال شدہ مالم جبہ اسکی ریزاٹ اور اس کا لگژری ہوٹل دکھایا گیا ہے جو کہ سوات ڈسٹرکٹ میں واقع ہے۔ [بہ شکریہ پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز]

پانچ ستمبر کی اس تصویر میں نیا بحال شدہ مالم جبہ اسکی ریزاٹ اور اس کا لگژری ہوٹل دکھایا گیا ہے جو کہ سوات ڈسٹرکٹ میں واقع ہے۔ [بہ شکریہ پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز]

پشاور -- مالم جبہ اسکی ریزاٹ میں ایک ہوٹل، جسے طالبان نے دس سال سے زیادہ کے عرصہ سے پہلے، جلا دیا تھا، کے دوبارہ کھلنے سے سوات ڈسٹرکٹ جو کسی زمانے میں عسکریت پسندوں کا گڑھ تھی، میں سیاحت کو تازہ ترین قوت ملی ہے۔

قدرتی مناظر سے بھری سوات وادی میں واقعہ یہ سرکاری انتظام کے تحت چلنے والی سہولت 26 جون 2008 کو عسکریت پسندوں کے حملہ کا نشانہ بنی تھی۔ انہوں نے اس کے زیادہ تر حصے کو جلا کر راکھ کر دیا اور تین لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

علاقے میں سیکورٹی کے بحال ہو جانے کے بعد، اس ہوٹل کو مکمل طور پر نیا کیا گیا اور یہ پاکستان کے واحد اسکی ریزاٹ میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل طور پر کھل گیا ہے۔

اس ہوٹل میں 76 کمرے ہیں جن میں سویٹیس بھی شامل ہیں۔

مذہبی عالم مولانا طارق جمیل، درمیان میں، سوات ڈسٹرکٹ میں مالم جبہ اسکی ریزاٹ میں فائیو اسٹار ہوٹل کی افتتاحی تقریب میں فیتہ کاٹ رہے ہیں، جسے طالبان کے عسکریت پسندوں نے 2008 میں جلا دیا تھا۔ [بہ شکریہ سیمسنز گروپ آف کمپنیز]

مذہبی عالم مولانا طارق جمیل، درمیان میں، سوات ڈسٹرکٹ میں مالم جبہ اسکی ریزاٹ میں فائیو اسٹار ہوٹل کی افتتاحی تقریب میں فیتہ کاٹ رہے ہیں، جسے طالبان کے عسکریت پسندوں نے 2008 میں جلا دیا تھا۔ [بہ شکریہ سیمسنز گروپ آف کمپنیز]

سوات ڈسٹرکٹ میں 6 ستمبر کو مالم جبہ اسکی ریزاٹ میں ایک مہمان نئے فائیو اسٹار ہوٹل سے نظر آنے والے نظارے سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔ [بہ شکریہ پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز]

سوات ڈسٹرکٹ میں 6 ستمبر کو مالم جبہ اسکی ریزاٹ میں ایک مہمان نئے فائیو اسٹار ہوٹل سے نظر آنے والے نظارے سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔ [بہ شکریہ پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز]

اپنیدلکش خوبصورتی کے باعث، سوات کا موتی سمجھا جانے والا مالم جبہ اسکی ریزاٹ، اسلام آباد سے 314 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور سطح سمندر سے 9,200 میٹر بلند ہے۔

ہاشو گروپ جو کہ پاکستان میں پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز کا مالک ہے، نے 5 ستمبر کو اپنے ضمنی ادارے پاکستان سرورسز لمیٹڈ اور سیمسنز گروپ آف کمپنیز کے درمیان ایک معاہدے کے تحت اس ہوٹل کو دوبارہ سے کھولنے کا اعلان کیا۔

مولانا طارق جمیل جو کہ ایک مذہبی عالم اور مبلغ ہیں نے پرل کانٹی ننٹل ہوٹل مالم جبہ کی فیتہ کاٹنے کی افتتاحی تقریب انجام دی اور علاقے میں امن کے تحفظ اور ترقی کے لیے خصوصی دعا مانگی۔

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اس ہوٹل کو دوبارہ کھولنے سے، عسکریت پسندی کا شکار ہونے والے علاقوں کے رہائشیوں کے معیارِ زندگی میں ترقی ہو گی کیونکہ یہ علاقہ سارے ملک اور بیرونِ ملک سے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرے گا۔

سیمسنز گروپ کے چیف ایگزیکٹیو افسر وسیم الرحمان نے کہا کہ ہوٹل اور ریزاٹ کی تعمیرِ نو سے علاقے میں ترقی کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے اور اس کے ساتھ ہی سوات ڈسٹرکٹ کا نام بھی بحال ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ "خیبر پختونخواہ (کے پی) حکومت کے تعاون اور مدد سے، ہمارے ادارے نے مالم جبہ اسکی ریزاٹ اور اس کے شاندار ماضی کو بحال کرنے کے لیے بہت بڑی سرمایہ کاری کی ہے"۔

اسکی ریزاٹ میں کی جانے والی دوسری تعمیرِ نو میں دوہرے استعمال کی 800 میٹر طویل چیرلفٹ اور پہاڑی باغ جس میں ژپ لائن اور دیوار پر چڑھنے کی سہولت موجود ہے، کی مرمت شامل ہے۔

رحمان نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے سوات اور تمام کے پی میں سیاحت کو فروغ دینے اور مقامی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

پرل کانٹی ننٹل ہوٹلز پشاور کے ترجمان امتیاز احمد نے کہا کہ مالم جبہ میں لگژری ہوٹل کو دوبارہ کھولنے کا مقصد "پاکستان کے اعلی ترین سیاحتی مقامات کو بحال" کرنا ہے۔

بین الاقوامی سیاحوں کو متوجہ کرنا

ٹیلی ویژن کے مقامی صحافی شریں زادہ نے کہا کہ ہوٹل کی تعمیرِ نو کو سوات کے مقامی شہریوں نے سراہا ہے جنہیں یقین ہے کہ اس منصوبے سے علاقے کی سیاحت کو فروغ ملے گا اور اس کے ساتھ ہی "علاقے کے بارے میں یہ تصور بھی ختم ہو گا کہ یہ علاقہ عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے"۔

زادہ نے 2008 میں مالم جبہ ہوٹل کی تباہی کی خبر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تباہی ابھی بھی ان کے ذہن میں کندہ ہے۔

زادہ نے کہا کہ "تباہ شدہ ہوٹل کو ایک جدید فائیو اسٹار ہوٹل میں تبدیل کرنا، پہلی نظر میں ناقابلِ یقین تھا اور اس کی حقیقت نے خوشی کو جنم دیا"۔

علاقے سے عسکریت پسندوں کا خاتمہ کرنے کی مہمات ثمرآور ثابت ہوئی ہیں۔یہ بات پشاور سے تعلق رکھنے والے ٹور آپریٹر، صحرائی ٹریول کے مینجنگ ڈائریکٹر ظہور درانی نے کہی۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری سیکورٹی فورسز اور مقامی شہریوں کی کوششوں اور قربانیوں سے علاقے میں امن بحال ہو گیا ہے اور اس حقیقت کی گواہی علاقے میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی تعمیر ہے"۔

درانی نے کہا کہ سیاحوں کو مالم جبہ اور کے پی کے دوسرے سیاحتی مقامات پر واپس آتا دیکھنا حوصلہ افزاء ہے، جو کہ ایسا علاقہ ہے جسے انہوں نے دہشت گردی کے خوف کے باعث سالوں تک نظر انداز کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے اندازے کے مطابق، 2019 میں تقریبا 2 ملین سیاحوں نے صوبہ کا دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مالم جبہ ریزاٹ کی بحالی سے مزید لوگوں،خصوصی طور پر بین الاقوامی سیاحوں کو متوجہ کرنے میں مدد ملے گی۔

مقامی سیاحتی گائڈ عمران سیاح نے کہا کہ "یہ ہمارے لیے اچھی خبر ہے کیونکہ بیرونِ ملک سے اسکی کے شائقین نے مناسب اور محفوظ رہائش گاہوں کی فراہمی کی شرط پر مالم جبہ کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

عمران نے کہا کہ "ہندو کش پہاڑی سلسلے سے گزرتے ہوئے وہ جن سحر انگیز قدرتی مناظر کو دیکھیں گے، کے ساتھ ساتھ میں بین الاقوامی سیاحوں کو فخر سے سوات کا دورہ کرنے اور پاکستان کے اعلی اسکی ریزاٹ سے لطف اندوز ہونے کے لیے بھی بلا سکتا ہوں"۔

عمران نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ ہوٹل کے کھلنے سے بین الاقوامی سیاحوں کو متوجہ کیا جا سکے گا اور پاکستان کے بارے میں عوام لوگوں کے تصور کو بدلا جا سکے گا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500