جرم و انصاف

خیبرپختونخواہ میں قیدیوں کے لیے جم، کھیلوں کی سہولیات کی تعمیر

جاوید خان

پشاور میں اوپن ایئر جم کو جولائی کی اس تصویر میں دکھایا گیا ہے۔ [کے پی کا کھیلوں کا شعبہ]

پشاور میں اوپن ایئر جم کو جولائی کی اس تصویر میں دکھایا گیا ہے۔ [کے پی کا کھیلوں کا شعبہ]

پشاور -- خیبرپختوخواہ (کے پی) کے حکام جیلوں میں کھیلوں اور ورزش کرنے کی مزید سہولیات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مجرموں اور انتہاپسندوں کے لیے صحت بخش اور مثبت ماحول کو یقینی بنایا جا سکے جو انہیں معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے میں مدد فراہم کر سکے۔

کے پی کے کھیلوں کے سیکریٹری عابد مجید نے منگل (یکم ستمبر) کو کہا کہ "ہم نےسینٹرل جیل پشاور میں ایک اوپن ایئر جم تیار کیا ہے تاکہ جو قیدی جیل میں مردہ دلی سے زندہ ہیں، باہر نکل کر ورزش کر سکیں اور مثبت سرگرمیوں میں اپنے وقت کو بہتر طور پر استعمال کر سکیں"۔

مجید نے مزید کہا کہ والی بال اور بیڈمنٹن کورٹ، ٹیبل ٹینس کی سہولیات، سنوکر اور دیگر کھیلیں، پشاور، مردان، ہریپور اور دیگر علاقوں کی جیلوں میں فراہم کی جائیں گی۔

کے پی کے کھیلوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مراد علی مہمند نے کہا کہ صوبہ بھر میں تمام جیلوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنی جیلوں میں کھیلوں کی سہولیات کے لیے درخواستیں متعلقہ شعبوں کو بھیجیں"۔

خیبر پختونخواہ کے وزیرِاعلی کے مشیر تاج محمد خان، 28 جولائی کو مرکزی جیل پشاور میں اوپن ایئر جم کا افتتاح کر رہے ہیں۔ [کے پی کا کھیلوں کا شعبہ]

خیبر پختونخواہ کے وزیرِاعلی کے مشیر تاج محمد خان، 28 جولائی کو مرکزی جیل پشاور میں اوپن ایئر جم کا افتتاح کر رہے ہیں۔ [کے پی کا کھیلوں کا شعبہ]

مہمند نے کہا کہ "ابھی تک ہم نے پشاور کی جیلوں میں 22 مختلف قسموں کا ورزش کا سامان لگایا ہے"۔ اس جیل میں تقریبا 2,700 قیدی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مردان کی جیل میں کارکنوں نے 9.6 ملین روپے (58,000 ڈالر) سے بیڈمنٹن کا کورٹ لگایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی جیلیں جن کے پاس فٹ بال یا کرکٹ کے میدان کے لیے کافی جگہ ہو گی وہاں پر ان کھیلوں کے لیے پچیں بنائی جائیں گی۔

مہمند نے کہا کہ "اگلے مرحلے میں، ہم قیدیوں میں کھیلوں کے ٹورنامنٹ اور مقابلے منعقد کریں گے تاکہ انہیں مثبت سرگرمیوں کی طرف واپس لا کر مفید شہری بنایا جا سکے"۔

کے پی کے وزیرِ اعلی محمود خان کے مشیر تاج محمد خان نے 28 جولائی کو مرکزی جیل میں اوپن ایئر جم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ "ہم کے پی کے قیدیوں کو کھیلوں کی مزید سہولیات فراہم کر رہے ہیں تاکہ ان کے حالات کو بہتر بنایا جا سکے"۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے علاوہ، جیلوں میں جلد ہی چھوٹے صنعتی یونٹ بھی لگائے جائیں گے تاکہ قیدی ہنر سیکھ سکیں اور جب وہ واپس اپنے خاندان کے پاس جائیں تو ان کی کفالت کر سکیں۔

خان نے کہا کہ کارکن ہری پور میں لکڑی کے کام کا یونٹ اور مرکزی جیل میں چمڑے کے کام کا یونٹ قائم کر رہے ہیں۔

پشاور سے تعلق رکھنے والے صحافی قیصر خان نے کہا کہ جیلوں میں کھیلوں اور تفریح کی اضافی سہولیات سے قیدیوں میں سے بنیاد پرستی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

خان نے کہا کہ "یہ سب مجرموں اور انتہاپسندوں کی زندگیوں کو کسی مثبت چیز میں تبدیل کرنے کے لیے ہے اور آپ ایسا انہیں صحت مندانہ سرگرمیوں کے مواقع فراہم کر کے ہی کر سکتے ہیں"۔

انہوں نے کے پی میں تمام جیلوں پر زور دیا کہ وہ کھیلوں کی ان ڈور اور آوٹ ڈور سہولیات فراہم کریں خصوصی طور پر کم عمر اور خاتون قیدیوں کو۔

خان نے کہا کہ "جیلوں میں تعلیم اور تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے مزید مواقع ہونے چاہیں"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500